خلا میں تحقیق کے بعد پاکستانی ہربل بیجوں کی زمین پر واپسی

کراچی(نیوزڈیسک) پاکستان میں مختلف اجناس کے ہائبرڈ بیجوں کو خلا میں بھیجا گیا اور اب وہ زمین پر دوبارہ لائے گئے ہیں۔ بلاشبہ یہ ایک تاریخی موقع ہے کہ جب خلا کی کم وزنی میں ان بیجوں پر مختلف تجربات انجام دیئے گئے ہیں۔عالمی ادارہ برائے صحت کے چیف سائنٹسٹ اور روایتی ادویات پر ایڈوائزری پینل کے رکن پروفیسر ڈاکٹر لیو زنمن نے اودیاتی پودوں پر پاکستان اور چین کے باہمی تعاون کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم(آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی میں تیار شدہ پاکستانی ہربل بیجوں کا22جون کوخلا میں بھیجا جانا ایک تاریخی واقعہ ہے۔ خلا کے مختصر دوروں کے لیے ہائبرڈ بیج سائنسدانوں کو نئی اقسام تیار کرنے میں مدد فراہم کریں گے۔یہ بات چین کے معروف سائنسدان نے منگل کو چین روانگی سے قبل بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم، جامعہ کراچی میں سائنسدانوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سربراہ اور کامسٹیک کے کوارڈینیٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے چینی سائنسدان کی بین الاقوامی مرکز جامعہ کراچی میں آمد کا خیر مقدم کیا۔پروفیسر لیو زنمن نے کہا کہ ہائبرڈ بیج سائنسدانوں کی نہ صرف نئی اقسام تیار کرنے میں مدد فراہم کرے گا بلکہ دنیا کی بڑھتی ہوئی آبادی کو غذا کی فراہمی، آب وہوا میں تبدیلی اورلا علاج امراض کے علاج کی دریافت میں بھی معاون و مددگار ثابت ہوگا۔ واضح رہے کہ چائینا مینڈ اسپیس ایجنسی(CMSA)نے گزشتہ سال جون میں پاکستانی ہربل بیج خلا میں بھیجے تھے اور چھ ماہ کی خلائی پرواز کے بعد دسمبر میں بحفاظت زمین پر واپس بھیج دیا تھا۔ چینی سائنسدا ن نے کہا کہ پاکستا ن اور چین میں روایتی ادویہ کی ایک طویل تاریخ موجود ہے۔ چین میں اب بھی فطری اور روایتی چینی ادویات جبکہ پاکستان میں روایتی یونانی ادویات کے استعمال کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ انھوں نے چین اور پاکستان کے تعاون سے متعلق خوش آئند توقعات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی میں تعاون دراصل پاکستان اور چین کے دو طرفہ تعلقات کانمایاں پہلو ہے۔