Your theme is not active, some feature may not work. Buy a valid license from stylothemes.com

بھارت کشمیری خواتین کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کررہا ہے، عالمی ادارے نوٹس لیں، پاسبان حریت خواتین ونگ

مظفرآباد (نمائندہ خصوصی ) 8 مارچ خواتین کا عالمی دن! جموں کشمیر میں حکومت ہند خواتین پر حملوں اور تشدّد کو جنگی ہتھیار کہ طور پر استعمال کرکے تحریک مزاحمت کو کچلنے کی ناکام کوشش کررہی ہےاقوامِ متحدہ، یورپی یونین اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں کے ضمیر جگانے کیلئے 8 مارچ کو دارالحکومت میں خواتين بھارت مخالف ریلی کا انعقاد کریں گی ۔ پاسبان حریت جموں کشمیرمیڈیاء کے نام جاری کیئے گئے ایک بیان میں پاسبان حریت کے شعبہ خواتین کی عہدیداران مہناز قریشی، اُم سارہ،اقراء عثمان، رفعت فاروق، طاہرہ جاوید، اور نظر جاوید نہ کہا ہیکہ بھارت کے زیر قبضہ جموں کشمیر میں بھارتی حکومت اور غاصب افواج نہتی کشمیری خواتین پر ظلم اور تشدد کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کررہی ہیں۔ مقبوضہ ریاست کے چھوٹے سے خطے میں دس لاکھ وحشی فوجیوں کی تعیناتی کی وجہ سے کشمیری خواتین، بچیاں اور بچے انتہائی خوف اور دہشت میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ۔ انکا کہنا تھا کہ 8 مارچ کو دنیا عالمی یوم خواتین منانے جا رہی ہے لیکن دوسری طرف نام نہاد جعلی جمہوریت کی آڑ میں بھارت اپنے زیر قبضہ ریاست میں کشمیری خواتین پر تشدد اور بربریت کو جنگی ہتھیار کہ طور پر استعمال کرکہ انکہ بنیادی انسانی سماجی حقوق روند رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ تینتیس برسوں سے بھارتی ظلم کا شکار کشمیری خواتین مسلسل انصاف مانگ رہی ہیں۔ بھارتی جیلوں میں قید کشمیری خواتین بہت ہی تکلیف دہ صورت حال میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے یہ سوال پوچھا کہ آج سے بتیس برس قبل کنن پوش پورہ کے اندوہناک واقع میں ملوث بھارتی فوجیوں کو کیا سزا ملی ۔ خواتین راہنماؤں نے دنیا کے منصفوں کے سامنے یہ سوال اٹھایا ہے کہ مقبوضہ جموں کشمیر کی خواتین کے حقوق کہاں ہیں۔ جموں کی 8 سالہ آصفہ کے قاتلوں ! شوپیان کی آسیہ اور نیلوفر کے قاتلوں کو سزا نہ ملنا اقوام متحدہ کے کرادار کو معتبر نہیں بلکہ ایک کمزور تنظیم ثابت کرتا ہے انہوں نے مزید کہا کہ جموں کشمیر میں 11200 خواتین پر جنسی حملوں کے بھارتی مجرم ! کشمیری بچیوں انشاء جان اور حبہ نثار سمیت سینکڑوں خواتین پر پیلٹ گنوں کے حملوں میں ملوث بھارتی مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا نہ کیا جانا عالمی اداروں پر سے اہل کشمیر کے اعتماد کو کم کرتا ہے۔ پاسبان حریت کی راہنماؤں نے عالمی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ جموں کشمیر میں 2300 نیم بیوہ خواتین کہ شوہروں کی باز یابی کیلئے کردار ادا کریں ۔ انہوں نے کہا کہ 8 مارچ کو دارالحکومت مظفرآباد کہ برہان وانی شہید چوک میں صبح 9:30 بجے خواتین مقبوضہ ریاست کی بہنوں پر بھارتی ظلم کہ خلاف احتجاج کر کہ اقوامِ متحدہ کہ ضمیر کو جگانے کی کوشش کریں گی۔ شہر بھر کی معزز خواتین اور بچیوں سے ہند مخالف احتجاج میں شرکت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کی مظلوم خواتین کہ حقوق اور آزادی کیلئے بیس کیمپ کی خواتین کے اہم رول کا وقت آن پہنچا ہے ۔۔۔۔۔