چین کے امیر ترین افراد میں سے ایک جیک ما نے پڑھانا شروع کر دیا

بیجنگ(نیوزڈیسک)ای کامرس کمپنی علی بابا کے بانی جیک ما نے جاپان کی ٹوکیو یونیورسٹی میں پروفیسر کے طور پر پڑھانا شروع کر دیا ہے۔غیرملکی خبرساں ادارے کے مطابق مئی 2023 میں جیک ما نے ٹوکیو یونیورسٹی کے زیر تحت ٹوکیو کالج میں پروفیسر کے طور پر کام کرنے کی پیشکش قبول کی تھی۔اب جون کے وسط میں انہوں نے پروفیسر کا عہدہ باضابطہ طور پر سنبھالتے ہوئے اپنا پہلا لیکچر دیا۔خیال رہے کہ علی بابا کے قیام سے قبل جیک ما ایک انگلش پڑھانے والے استاد کے طور پر کام کرتے رہے تھے۔ٹوکیو یونیورسٹی میں انہوں نے طالبعلموں کو 2 گھنٹے کا خصوصی لیکچر دیا جس میں فلسفہ اور کامیابی کے اصولوں پر بات کی گئی۔یونیورسٹی کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ جیک ما نے جاپان، چین، بھارت، ملائیشیا اور دیگر ممالک کے طالبعلموں کو لیکچر دیا۔مئی میں یونیورسٹی کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ جیک ما کالج کے مشیر کی حیثیت سے خدمات سر انجام دیں گے جبکہ کانفرنسز کا حصہ بھی بنیں گے۔اس کے ساتھ ساتھ وہ یونیورسٹی کے عملے کے ساتھ زراعت اور خوراک کی پیداوار کے موضوعات پر تحقیق بھی کریں گے۔اکتوبر 2020 میں ان کی جانب سے چین کے بینکنگ ریگولیٹرز پر تنقید کی گئی تھی جس کے بعد حکام نے ان کے آنٹ گروپ کے مجوزہ 37 ارب ڈالرز کے آئی پی او کو روک دیا تھا۔تدریسی ملازمت اختیار کرنے سے قبل بھی جیک ما نے کافی وقت جاپان میں گزارا تھا اور رواں سال جنوری میں آنٹ گروپ کے کنٹرول سے دستبردار ہو گئے تھے۔جیک ما ٹوکیو یونیورسٹی میں 31 اکتوبر تک اپنے فرائض ادا کریں گے۔اپنے پہلے لیکچر کے بعد وہ چین واپس آئے اور اپنی کمپنی کے ایک ایونٹ میں شریک ہوئے۔