امریکا نے ایک بار پھر ڈونلڈ لو کے خلاف الزامات کی تردیدکردی

واشنگٹن (نیوز ڈیسک) امریکا نے ایک بار پھر امریکی معاون سیکریٹری ڈونلڈ لو پر لگائے گئے الزامات کی تردید کردی۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ اسسٹنٹ سیکریٹری ڈونلڈ لو پر لگائے گئے الزامات جھوٹے ہیں، محکمے
مزید پڑھیں:وزیراعلیٰ پنجاب کا مریضوں کے لیے اپنا ہیلی کاپٹر استعمال کرنے کی اجازت

کے اہلکار گواہی دیتے رہتے ہیں، بے شک ہم امریکی حکام پر کسی بھی الزامات کو سنجیدگی سے لیتے ہیں۔میتھیو ملر نے
مزید کہا ہے کہ ہماری گواہی سے کانگریس کو پالیسی سازی میں مدد ملتی ہے، ڈونلڈ لو پر ماضی میں بھی الزامات لگ چکے ہیں جس کی وہ بارہا تردید کر چکے ہیں۔خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے امریکی محکمہ

خارجہ کے اسسٹنٹ سیکریٹری ڈونلڈ لو پر حکومت کو غیر مستحکم کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔سائفر کیس کی وجہ سے کانگریس کے سامنے ڈونلڈ لو کی گواہی کو بہت اہمیت دی جا رہی ہے۔اہم گواہی میں کانگریس کے ریپبلکن اور ڈیموکریٹک ارکان کی بڑی تعداد میں شرکت متوقع ہے۔دوسری طرف امریکہ کو بھی ہندوستان کے شہریت ترمیمی قانون پر تشویش ہے۔قابل ذکر ہے کہ بھارت میں شہریت کے متنازع قانون کے خلاف بھارت میں لوگ سڑکوں پر

نکل آئے، مظاہرین نے حکومت مخالف نعرے لگائے، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن کا استعمال کیا۔بھارت میں متنازع قانون کے تحت غیر مسلموں کو فوری طور پر شہریت مل جائے گی جب کہ مسلمانوں کو شہریت کے لیے 11 سال انتظار کرنا ہو گا اور اپنے پردادا کا پیدائشی سرٹیفکیٹ بھی جمع کرانا ہو گا۔ یہ قانون 2019 میں منظور کیا گیا تھا جسے حال ہی میں نافذ کیا گیا تھا۔