روس اور امریکہ کے درمیان فاصلہ 55 میل کی دور ی پر ،نئی تحقیق سامنے آگئی

اسلام آباد( نیوزڈیسک )جو لوگ روس کو امریکہ سے دور ملک سمجھتے ہیں، ان کیلئے انتہائی حیران کن خبر ہے کہ جغرافیائی حقیقت امریکہ اور روس کے درمیان فاصلے کو بہت کم کرتی ہے روس دنیا کا رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑا ملک جہاں روس کا رقبہ ایک کروڑ ستر لاکھ اٹھانوے ہزار دو سو چھیالیس مربع کلومیٹر ہے وہیں روس میں گیارہ ٹائم زون ہیں اور روسی سرحد سولہ ملکوں سے ملتی ہے،

امریکہ پچاس ریاستوں پر مشتمل ملک ہے جو کہ براعظم شمالی امریکہ میں موجود ہے دنیا کا تیسرا سب سے بڑا ملک ہونے کے ساتھ ساتھ آبادی کے لحاظ سے بھی تیسرے نمبر پر ہے، روس اور امریکہ دنیا کی دو بڑی عالمی طاقتیں تو ہیں ہی لیکن ان دونوں ممالک کے تعلقات کبھی بھی بہتر نہیں رہے جہاں امریکہ روس پر 2016 اور 2020 کے صدارتی انتخابات میں مداخلت کے الزام دیتا آ رہا ہے وہیں روس سویت یونین کے ٹوٹنے کا مجرم امریکہ کو قرار دیتا ہے

ایک تحقیق کے مطابق بیرنگ آبنائے میں واقع، ریاستہائے متحدہ کے کچھ مقامات سے محض 55 میل کے فاصلے پر، دو دلچسپ جزیرے ہیں بگ ڈائومیڈ اور لٹل ڈائومیڈ۔بگ ڈیومیڈ روس کے زیر اثر ہے جبکہ اس کا پڑوسی، لٹل ڈیومیڈ، ریاستہائے متحدہ امریکہ کی ملکیت ہے۔

اس عام خیال کے برخلاف کہ روس اور امریکہ دنیا کے مخالف سروں پر واقع ہیں، یہ دونوں جزیرے واقعی ایک دوسرے سے زیادہ دور نہیں ۔ان جزیروں کو الگ کرنے کیلئے محض 2.5 میل (تقریباً 4 کلومیٹر) پانی کا پھیلا ہوا سمندر ہے جو دلکش طور پر سردیوں کے مہینوں میں جم جاتا ہے

مزید یہ بھی پڑھیں:‌وزارتوں کی تقسیم پر پھڈا ، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے
، جس سے سمندری برف کا ایک عارضی پل بن جاتا ہے۔اس عجیب جغرافیائی ترتیب کا مطلب ہے کہ موسم سرما کے دوران، کوئی بھی اس موسمی سمندری برف پر تکنیکی طور پر امریکہ سے روس تک جا سکتا ہے۔