غذائی اشیاء کی طلب میں اضافہ ، برآمدات1 ارب 28 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں

کراچی (نیوزڈیسک)پاکستان کی غذائی اشیا کی برآمدات مالی سال 2024 کی پہلی سہ ماہی کے دوران 18 فیصد اضافے کے بعد ایک ارب 28 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی،عالمی سطح پر سپلائی چین میں خلل اور بلند قیمتوں نے بھی اشیائے خور و نوش کی طلب میں اضافہ کیا ۔ چاول کی برآمدات رواں مالی سال کے ابتدائی تین ماہ کے دوران 0.98 فیصد بڑھیں، چاول کی برآمدات گزشتہ برس کمی کا شکار تھیں۔پاکستان نے مالی سال 2024 کی پہلی سہ ماہی کے دوران 8 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی مچھلی اور مچھلی کی مصنوعات برآمد کیں، یہ گزشتہ برس کے مقابلے میں 3.75 فیصد اضافہ ہے۔سی فوڈ کی اقسام میں توسیع جیسا کہ ’کٹل فش‘ سمندری غذائی مصنوعات کی برآمدات میں اضافے کا باعث بن رہی ہے، مزید برآں، قطر نے بھی پاکستان سے سی فوڈ کی درآمدات پر پابندی میں نرمی کی ہے۔پاکستان نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 11 کروڑ 29 لاکھ ڈالر کا گوشت برآمد کیا ہے، جو 20.05 فیصد اضافے کو ظاہر کرتا ہے، اس کی وجہ اردن، مصر، ازبکستان جیسی نئی منڈیوں میں برآمدات کرنا ہے، اس کے علاوہ متعدد نئی کمپنیاں متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور دیگر خلیجی ریاستوں میں گوشت کی برآمدات کیلئے رجسٹریشن کروا رہی ہیں۔ملائیشیا نے بھی تین مذبح خانوں کو برآمدات کی اجازت دے دی ہے، پھلوں کی برآمدات بھی ابتدائی تین ماہ کے دوران 12.43 فیصد اضافے کے بعد 8 کروڑ 86 لاکھ ڈالر ہو گئیں، تاہم سبزیوں کی برآمدات 30.35 فیصد سکڑ کر 5 کروڑ 14 لاکھ ڈالر رہ گئی۔پاکستان کی مصالحہ جات کی برآمدات پہلی سہ ماہی میں 23.51 فیصداضافے کے بعد 2 کروڑ 37 لاکھ ڈالر ہو گئیں، اسی طرح زیر جائزہ مدت کے دوران تیل کے بیجوں اور میوے کی برآمدات 405.85 فیصد کے بڑے اضافے کے بعد 18 کروڑ 59 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی۔رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں چینی کی برآمدات 33 ہزار 102 ٹن رہی، جبکہ گزشتہ برس کی اسی مدت کے دوران صفر برآمدات کی گئی تھیں۔