Your theme is not active, some feature may not work. Buy a valid license from stylothemes.com

کھانے کی اشیا کی قیمتیں مقرر کرنا صوبائی حکومت کا اختیار ہے،لاہور ہائیکورٹ

لاہور (  اے بی این نیوز      )چینی کی قیمت کے تعین کے متعلق درخواستوں کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا گیا،جسٹس شاہد کریم کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے 27 صفحات کا فیصلہ جاری کیا عدالت نے شوگر ملز کی درخواستیں منظور کر لیں ،فیصلے کے مطابق پراٸس کنٹرول ایکٹ کو پنجاب کی حدود تک کالعدم قرار دیا جاتا ہے ، عدالت نے قیمتوں کے تعین کے حوالے سے وفاقی حکومت کا نوٹیفیکیشن کالعدم قرار دے دیااشیاٸے ضروریہ کی قیمتوں کی تعین کرنے کا اختیار صوبوں کا ہے ، پراٸس کنٹرول ایکٹ 1977 وفاق کے علاقوں کی حدود تک ہے یا باہر یہ سوال ہمارے سامنے نہیں ،اس ایکٹ کے تحت وفاقی حکومت اور صوباٸی افسران کا عمل کرنا قانون کے خلاف ہے ،جسٹس شاہد کریم اور جسٹس سلطان تنویر نے شوگر ملز کی درخواستیں منظور کرنے کا فیصلہ جاری کیا شوگر ملز نے وفاقی حکومت کی جانب سے چینی کی قیمتیں مقرر کرنے کے اقدام کو چیلنج کیا تھاکھانے کی اشیا کی قیمتیں مقرر کرنے سے متعلق قانون سازی پنجاب اسمبلی کا اختیار ہےپرائس کنٹرول اینڈ ہورڈنگ ایکٹ 1977 پنجاب کی حد تک غیر آئینی قراراس قانون کے تحت پنجاب میں کھانے کی اشیا کی قیمتوں کا صوبے میں کنٹرول بھی کالعدم قراراس قانون کے تحت وفاقی حکومت، اسکے افسران اور پنجاب حکومت کے اقدامات بھی غیر قانونی قراراس قانون کا اسلام آباد میں اطلاق سے متعلق ہم کوئی رائے نہیں دے رہے کیونکہ یہ سوال ہمارے سامنے نہیں تھا۔ 1977 کا قانون پرائس کنٹرول کو دیکھتا ہے جبکہ آئین کے تحت پارلیمنٹ کو کھانے کی اشیا سے متعلق پرائس کنٹرول کا قانون بنانے کا اختیار نہیں۔ پارلیمان کا اختیار صرف انٹر پرووینشل ٹریڈ اینڈ کامرس کو ریگولیٹ کرنے کی حد تک ہے۔اسکے اختیار میں اہم غزائی اجناس کی قیمتیں مقرر کرنا شامل نہیں۔ صوبائی حکومت کے لیے ہی قیمتیں مقرر کرنا ہی بہترین ہے۔