جتنی توانائی کی بچت کی جائے گی اتنا ہی درآمدی توانائی اور خام تیل پر انحصار کم ہوگا، آغا حسن بلوچ

اسلام آباد (اے بی این نیوز)وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی آغا حسن بلوچ نے آج انرجی ایفیشینسی اور بچت پر نیشنل اسٹیک ہولڈرز کنسلٹیشن 2023 سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم ملک میں توانائی کی بچت کے حوالے سے قومی سطح پر روڈمیپ بنانے میں کامیاب ہو گئے ہیں اور اسکا براہ راست اثر ملکی زرمبادلہ پر پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں جتنی توانائی کی بچت کی جائے گی اتنا ہی درآمدی توانائی اور خام تیل پر انحصار کم ہوگا۔ وفاقی وزیر آغا حسن نے کہا کہ دور حاضر میں کسی بھی ملک کی پائیدار معاشی و صنعتی ترقی کا دارومدار بڑی حد تک توانائی کی بلا تعطل، مستقل معیار اور متبادل ذرائع کی فراہمی پر منحصر ہے۔ انہوں نے شرکاء جن میں صنعتی شعبے کے نمائندے اور اعلی افسران شامل تھے سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت نے انرجی ایفیشینسی اور کنزرویشن پالیسی 2023 منظور کی ہے مگر اسکو عملی طور پر نافذ کرنے کے منصوبے پر آپ کی رائے ہمارے لئے انتہائی مفید ہے۔ وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایات کی روشنی میں بہت ہی مختصر عرصے میں پاکستان میں انرجی کنزرویشن بلڈنگ کوڈذ بنانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ ہمارے ملک میں گرمیوں میں بجلی کی کھپت بہت بڑھ جاتی ہے یہ کوڈز اس سلسلے میں خاصے اہمیت کے حامل ہیں تاکہ گھروں اور عمارتوں کی تعمیر ایسے اصولوں کے تحت ہو جس سے نہ صرف بجلی کی کھپت کم ہو بلکہ روشنی اور ہوا کا مناسب بندوبست بھی ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ صنعتی شعبے میں توانائی کے عالمی معیارات متعارف کرانا انتہائی ضروری ہے لہذا اس سلسلے میں ہماری حکومت نے غیر معیاری بلب بنانے پر نہ صرف پابندی لگائی بلکہ اسکے خام مال کی درآمد پر ڈیوٹی میں اضافہ کیا۔وفاقی وزیر نے کہا اس مختصر عرصہ میں گھروں میں استعمال ہونے والے برقی آلات کی ریگولیشنز منظور کی ہیں۔ یہ ریگولیشنز نہ صرف مقامی صنعتوں کے لئے کارگر ہونگی بلکہ بجلی کے صارفین کو بھی ان سے استفادہ ہوگا۔