حکومت فارما انڈسٹری کی بہتری اور استحکام کیلئے بھرپور انداز میں کوشاں ہے، وزیراعظم محمد شہباز شریف

اسلام آباد( اے بی این نیوز   )وزیراعظم محمد شہباز شریف نے فارما انڈسٹری کے ملکی ترقی میں اہم کردار کو اجاگر کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اس صنعت کی بہتری اور استحکام کیلئے بھرپور انداز میں کوشاں ہے، زندگی بچانے والی ادویات سے متعلق موثر لائحہ عمل وضع کرنا چاہئے، ہم سب نے مل کر محنت، ایثار اور قربانی سے ملک کو آگے لے کر جانا اور اقوام عالم میں اس کوجائز مقام دلانا ہے۔ ان خیالات کا ظہار انہوں نے بدھ کو چھٹے پاکستان فارما سمٹ اور ایوارڈز کی تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پاکستان کی ادویات برآمد کرنے والی 50 بڑی کمپنیوں کو ایوارڈ دیئے گئے۔ تقریب سے سعید فروغ بخاری نے خطاب کرتے ہوئے فارما کے شعبہ کیلئے وزیراعظم کے تعاون کا شکریہ ادا کیا۔ اپنے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں فارما انڈسٹری کو فروغ دینے کیلئے ان کمپنیوں کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، فارما کی صنعت پاکستان کی برآمدات کے حوالے سے تیزی سے ابھرتی ہوئی صنعت ہے، مصنوعات کا معیار شک و شبہ سے بالاتر ہے، اس شعبہ میں پاکستان کی کمپنیوں نے بڑا نام کمایا ہے جس پر حکومت پاکستان اور اپنی جانب سے انہیں مبارکباد پیش کرتاہوں،یہ پاکستان کے سفیر اور بڑا نام ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ ہر حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرے، پاکستان میں ادویات کی پیداواری لاگت میں اضافہ ہو رہا ہے جس سے ان ادویات کی قیمتوں میں اضافہ سے اس کا اثر براہ راست غریب افراد پر پڑتا ہے، حکومت وقت ایک طرف غریبوں کو تحفظ دے رہی ہے اور دوسری طرف اس بات کو بھی یقینی بنا رہی ہے کہ صنعت مستحکم ہو اور اسے فیصلہ سازی میں غیر ضروری تاخیر کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنی ٹیم، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر صحت، وزیر تجارت، وزیر صنعت و پیداوار کا شکرگزار ہوں جنہوں نے فارما انڈسٹری سے متعلقہ ذمہ داران کے ساتھ بات چیت کے ذریعے مسائل کو حل کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم یہاں تقریریں کرنے کیلئے جمع نہیں ہوئے بلکہ ہم آپ کی کاوشوں اور کوششوں کو سراہتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ جب میں وزیراعلیٰ پنجاب تھا تو اس وقت سرکاری ہسپتالوں کیلئے ادویات کی خریداری کے حوالہ سے پالیسی وضع کی، 7، 8 ارب روپے کی ادویات شفاف طریقہ سے خریدیں، شفاف خریداری کا طریقہ کار وضع کیا، ان ادویات کے سیمپل مقامی لیبارٹریوں سے ٹیسٹ کرائے اور بعد ازاں باہر کی لیبارٹریوں سے دوبارہ ٹیسٹ کرائے تو ان میں کافی فرق تھا اس لئے ہم نے پنجاب میں جدید لیبارٹریاں قائم کیں، خریدی جانے والی ادویات کے سیمپل ان لیبارٹریوں میں بھیجے جو عالمی معیار کی رپورٹس تھیں، ان لیبارٹریوں کے قیام میں فارما انڈسٹری کا بڑا کردار تھا، اس انڈسٹری سے وابستہ لوگوں نے پاکستان کا بڑا نام بنایا، ہم نے چیلنجوں کا مل کر مقابلہ کرنا ہے، کمپنیاں اپنے حق کے مطابق منافع ضرور کمائیں، بینکوں سے پالیسی ریٹ کم ہوں گے، آئی ایم ایف بورڈ کی آج رات میٹنگ ہو رہی ہے، اﷲ کرے کہ ہمارے پروگرام کی منظوری ہو جس سے ایل سیز کھلیں گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک کے تمام اداروں نے مل کر اس ملک کو بنانا ہے، فارما انڈسٹری کے نمائندوں کی بات سنی ہے اور ان کے مسائل کے حل کیلئے کمیٹی فوری بنائی جا رہی ہے ، اگر یہ انڈسٹری حکومت کے ساتھ مل بیٹھ کر عرق ریزی کرے تو ہم تمام مسائل حل کر لیں گے، ہم سب نے مل کر ایثار اور قربانی سے ملک کو لے کر آگے بڑھانا ہے، یہ کام مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں ہے، وزیر خزانہ اور ان کی ٹیم، وزیر خزانہ کی کاوشوں سے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہوا، گذشتہ روز آنے والے 2 ارب ڈالر نئے آرمی چیف کی کاوشوں سے آئے ہیں، یہ قوم اپنے اپنے دائرے میں رہ کر محنت اور عزم سے آگے بڑھ سکتی ہے اور پاکستان چند سالوں میں اس مقام پر پہنچ جائے گا جو اس کا حق ہے، مشرق وسطیٰ کو اﷲ نے تیل کی دولت دی، پاکستان کو کاروباری طبقہ دیا جو محنت کرتا ہے، کھربوں ڈالر کی معدنیات ہیں، آئی ٹی کی صنعت ہے، 60 فیصد نوجوانوں کو ہم ہنر سکھائیں اور انہیں بیرون ملک بھجوائیں تو پاکستان دنیا کے افق پر ایک نیا ملک بن کر سامنے آئے گا اس کیلئے باتوں سے زیادہ محنت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے انڈسٹری سے کہا کہ وہ غریب کیلئے جان بچانے کی ادویات کی قیمتوں کا خیال رکھیں، حکومت آپ کے مطالبات پورے کرے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ فارما کی صنعت کے مطالبہ پر فوری کمیٹی تشکیل دے رہے ہیں کوشش کریں گے کہ دو ہفتوں میں تمام جائز مطالبات پورے کریں۔