نیب ملکی ترقی میں رکاوٹ،انتشار پھیلانے کیلئے اسمبلی تحلیل کی گئی،شاہد خاقان عباسی

اسلام آباد(اے بی این نیوز)سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی اے بی این کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیب کے ہوتے ہوئے الیکشن شفاف ہوتے نظر نہیں آرہے،نیب نے 24سال میں یہ ثابت کیا کہ ملک کے سیاست دان کرپٹ نہیں ہیں،نیب کے ہوتے ہوئے الیکشن شفاف ہوتے نظر نہیں آرہے، یہ ادارہ خرابیاں پیدا کرتا ہے، جو نیب چلا رہا ہے اس پر نیب کا اطلاق نہیں ہے،چوہدری قمر زمان پر نیب کا قانون لاگو ہوا ، باقی کسی پر نہیں ہوا، جن سیاستدانوں نے 24 سال سے نیب کو دل سے لگایا ہوا ہے وہ سیکھ لیں اور درستگی کر لیں،ترامیم سے کچھ نہیں ہوگا، یہ ادارہ ہی نہیں رہنا چاہئیے،جب تک نیب رہے گا ملک نہیں چل سکتا،نیب کے کیس کے تحت نہ آپ کاروبار کر سکتے ہیں نہ نوکری کر سکتے ہیں،چار سال بعد پتہ چلتا ہے کوئی کیس ہی نہیں ہے،فروغ نسیم کے متعلق وکیل کرنا حکومتی معاملہ ہے،اخلاقی طور پر ایسے شخص کو انگیج نہ کریں جو متنازع ہے،اس میں کوئی قانونی سقم نہیں ہے، انتشار پھیلانے کے لیے اسمبلی تحلیل کی گئی، سارا سیاسی معاملہ خراب تھا، سپریم کورٹ نے جو فیصلے کیے، پھر اسمبلی تحلیل کی گئی اور ملک میں انتشار پیدا کیا گیا، فل کورٹ بناتے لیکن اپنی مرضی کے سپیشل کورٹس بنائے گئے اور خرابی پیدا کی گئی، الیکشن کمیشن خود مختار آئینی ادارہ ہے، اکتوبر میں الیکشن کے انعقاد کا کہتے ہیں کہ کرائیں گے،آئین میں تا حیات نااہلی کی کہیں بھی ذکر نہیں،صادق امین کی بات کی جائے تو سارا ملک ختم ہوجائے گا،سپریم کورٹ کے پاس اختیار نہیں کہ وہ کسی کو نا اہل کرتا پھرے،واز شریف اور جہانگیر ترین کو نااہل کیا گیا،سپریم کورٹ کو نا انصافی کو ختم کرنا چاہئے تھا، لیکن ایسا نہ ہوا،نااہلی قانون کے مطابق ختم ہو گئی،1985 کے الیکشن فیئر تھے، 1975 کے الیکشن فئیر نہیں تھے،1970 کے انتخابات فیئر تھے لیکن اچھے طریقے سے حکومت سازی نہیں کی گئی