استعفوں کا معاملہ،پی ٹی آئی وفد اور اسپیکر قومی اسمبلی کی ملاقات طے، کل اسپیکر کے چیمبر میں ہوگی

اسلام آباد(نیوزڈیسک)اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وفد اور اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی ملاقات کا شیڈول طے پا گیا ، ملاقات کل پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگی۔پی ٹی آئی وفد میں شاہ محمود قریشی،اسدعمر، اسد قیصر، پرویزخٹک اور عامرڈوگر شامل ہوں گے، ملاقات میں پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کے استعفوں کی تصدیق کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کے معاملے پر پیشرفت سامنے آئی، اسپیکر قومی اسمبلی اور پی ٹی آئی وفد میں ملاقات طے پاگئی۔شاہ محمود قریشی کی سربراہی میں وفد کل راجہ پرویز اشریف سے ملاقات کرے گا ، ملاقات پارلیمنٹ ہاؤس میں اسپیکر قومی اسمبلی کے چیمبر میں ہوگی۔ذرائع کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویزاشرف نے شیڈول سے پی ٹی آئی وفد کوآگاہ کردیا۔ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی رہنما عامرڈوگرنے ارکان اسمبلی کے استعفوں کے معاملے پر اسپیکرقومی اسمبلی سے ملاقات کے لئے رابطہ کیا تھا، ملاقات میں پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کے استعفوں کی تصدیق کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا ۔اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں کل لاڑکانہ میں موجود تھا، میری عامر ڈوگر سے بات ہوئی، انہوں نے پوچھا کہ واپسی کب ہوگی، میں نے عامر ڈوگر سے کہا تھا کہ آج شام واپسی ہوگی۔راجہ پرویز اشریف نے کہا کہ خوش قسمتی سے میں گزشتہ روز رات کو ہی واپس آگیا، عامر ڈوگر سے رابطہ کیا کہ پہنچ گیا ہوں آپ کا کیا پلان ہے، عامر ڈوگر نے کہا کہ استعفوں کے معاملے پر ہم وفد کی صورت میں آپ سے ملنا چاہتے ہیں، سپیکر قومی اسمبلی عامر ڈوگر کو کہا تھا کہ استعفوں کے بارے میں پالیسی بڑی واضح ہے، ہم آئین پاکستان اور قواعد و ضوابط کے پابند ہیں، جو بھی آئینی معاملات ہیں انہیں اسی تناظر میں دیکھا جاتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اکٹھے آنے کی ضرورت نہیں، استعفوں پر اسپیکر کو مطمئن کرنا ہے تو ایک ایک کرکے آنا ہوتا ہے، کسٹوڈین اور ممبر آف دی ہاؤس کا رشتہ تبھی ہے جب اعتماد کے ساتھ بات کریں، وفد کی صورت میں آنا اسپیکر کو مطمئن نہیں کیا جا سکتا، وفد کے سامنے کوئی کھل کر بات نہیں کر سکتا، بنیادی آئینی طریقہ ہے کہ ہر ممبر استعفیٰ اپنے ہاتھ سے لکھے گا، پچھلی دفعہ جو استعفے آئے وہ ممبران کی ہینڈ رائٹنگ میں نہیں تھے، یہ ضروری ہے کہ ممبران آئیں، استعفیٰ دیں تو میں تصدیق کے لئے بھیجوں۔اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پچھلی دفعہ تمام ممبران سے کہا کہ استعفوں کی تصدیق کریں تو تحریک انصاف نے نہ آنے کا فیصلہ کیا، میرے بلانے کا مقصد یہ پوچھنا تھا کہ کیا خوشی سے استعفیٰ دے رہے ہیں، جب تحریک انصاف کے ممبران نہیں آئے تو میں نے یہی سمجھا کہ استعفیٰ نہیں دینا چاہتے۔