قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس ، پیمرا، پی بی سی، پی آئی ڈی، اے پی پی اور دیگر ایکٹس سے متعلقہ مسودہ قانون کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت

اسلام آباد( اے بی این نیوز  )قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات نے وزارت اطلاعات و نشریات کو پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا)، پاکستان براڈ کاسٹنگ کارپوریشن (پی بی سی)، پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ (پی آئی ڈی)، ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) اور دیگر ایکٹس سے متعلقہ مسودہ قانون کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی طرف جاری پریس ریلیز کے مطابق قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا 35 واں اجلاس جمعرات کو یہاں پیمرا ہیڈ کوارٹرز میں کمیٹی کی چیئرپرسن و رکن قومی اسمبلی جویریہ ظفر آہیر کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اراکین قومی اسمبلی کی جانب سے الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا پر معاشرتی اقدار کے منافی مواد پر تشویش سے متعلق سیکرٹری وزارت اطلاعات و نشریات شاہیرہ شاہد نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ پیمرا سینسرنگ باڈی نہیں ہے تاہم پرائیویٹ سیٹلائٹ ٹی وی چینلز کی ٹرانسمیشن کی نگرانی کے لئے جدید ترین مانیٹرنگ نظام قائم کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پیمرا اپنے تمام لائسنس یافتہ سیٹلائٹ ٹی وی چینلز کے مواد کی مانیٹرنگ کر رہا ہے۔ اگر کوئی چینل پیمرا قوانین، قواعد اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے معاشرتی اقدار کے منافی مواد نشر کرتا ہے تو پیمرا قوانین کے مطابق خلاف ورزی کرنے والے کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ مزید برآں پیمرا نے ڈرامہ، مارننگ شوز اور رمضان ٹرانسمیشن وغیرہ کے حوالے سے مختلف گائیڈ لائنز جاری کی ہیں۔ کمیٹی کی چیئرپرسن جویریہ ظفر آہیر اور کمیٹی کے ممبران نے کہا کہ تمام لائسنس یافتہ چینلز کے پروگراموں، ڈراموں اور اشتہارات میں معاشرتی اقدار کے منافی مواد کو روکنے کے لئے مناسب قانون سازی کی جانی چاہئے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کمیٹی کو بتایا کہ قانون سازی مکمل کرلی گئی ہے، وفاقی کابینہ نے اس کی منظوری دے دی ہے۔ کمیٹی نے وزارت اطلاعات کو ہدایت کی کہ پیمرا، پی آئی ڈی، پی بی سی، اے پی پی اور دیگر متعلقہ ایکٹس سے متعلق وفاقی کابینہ سے منظور شدہ تمام مسودہ قانون کو کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں زیر غور لانے کے لئے پیش کیا جائے۔ کمیٹی کی چیئرپرسن نے کہا کہ کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں صحافیوں اور میڈیا پروفیشنلز کے تحفظ سے متعلق معاملات پر بھی غور کیا جائے گا۔ کمیٹی نے ڈائریکٹر جنرل (پی بی سی) اور پر نسپل انفارمیشن آفیسر (پی آئی او) کو ہدایت کی کہ وہ گزشتہ پانچ سالوں میں اپنے متعلقہ محکموں کے امور کار اور کارکردگی سے متعلق کمیٹی کو بریف کریں۔ بعد ازاں کمیٹی نے پرائیویٹ ممبرز بل بعنوان ”The Indecent Advertisement Prohibition (Amendment) Bill 2022“ اور دیگر قانون سازی سے متعلق امور کو موخر کر دیا اور فیصلہ کیا کہ کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں انہیں زیر غور لایا جائے گا۔ اجلاس میں کمیٹی کے اراکین ندیم عباس، کرن عمران ڈار، ڈاکٹر نفیسہ شاہ (بذریعہ ویڈیو لنک)، ذوالفقار علی بیہن، محترمہ ناز بلوچ اور پروفیسر شہناز نصیر بلوچ نے شرکت کی۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔ وزارت اطلاعات و نشریات، وزارت قانون و انصاف، پیمرا، پی آئی ڈی اور پی بی سی کے سینئر افسران بھی اجلاس میں موجود تھے۔