اہم خبریں

اسمبلی میں بیٹھے لوگوں کی بڑی تعداد کو عوامی نمائندے کے طور پر نہیں لایا جاتا،شاہد خاقا ن عباسی

اسلام آباد ( اے بی این نیوز    ) سابق وزیر اعظم شاہد خاقا ن عباسی نے کہا ہے کہ ہم پارلیمانی نظام، جمہوریت کو قبول نہیں کر سکے، یہ قصور اداروں یا آئین کا نہیں افراد کا ہے۔وہ’پائیدار جمہوریت‘‘ کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کررہے تھے انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پارلیمنٹ کو کام نہیں کرنے دیا جاتا۔

اسمبلی میں بیٹھے لوگوں کی بڑی تعداد کو عوامی نمائندے کے طور پر نہیں لایا جاتا۔قانون سازی کے بغیر ہی پارلیمنٹ کو کام نہیں کرنے دیا جاتا۔

بیرونی دورے صرف سیاحتی مقامات تک محدود ہیں۔سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ پارلیمنٹیرینز سے بات کرنے کا حق بھی چھین لیا گیا۔ وزارت بیوروکریٹس چلاتے ہیں، ذمہ داری وزیر پر آتی ہے۔ جمہوریت کو چلانے کے لیےعوام کے مسائل کو حل کرنا ہوگا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بدقسمتی سے ہم نے جمہوریت کو قبول نہیں کیا، ایک وقت تھا جب اسمبلی میں جان بوجھ کر بحث ہوتی تھی۔

نیب کی 4 ترامیم سے کوئی فرق نہیں پڑا، اب پانچویں آرہی ہے، اسمبلی میں قانون پاس ہو چکا ہے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پارلیمانی جمہوریت کے ذریعے ہی صوبوں کو اختیارات میں حصہ دیا جاتا ہے، قانون سازی کو بحث کے بغیر بلڈوز کیا جاتا ہے، وفاقی حکومت اب صرف 3 وزارتوں پر منحصر ہے۔

مزید پڑھیں :کل سے پٹرول کتنا مہنگا ہو گا،قیمت سامنے آگئی،تفصیلات جانئے

متعلقہ خبریں