Your theme is not active, some feature may not work. Buy a valid license from stylothemes.com

وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت آج ہونیوالی تعلیمی کانفرنس موخر

اسلام آباد(نیوزڈیسک)وفاقی حکومت کا اسکول سے باہر بچوں کے تشویشناک مسئلے اور تعلیم کے شعبے میں دیگر چیلنجز سے نمٹنے کیلئے چار سالہ تعلیمی ایمرجنسی کے اعلان پر غور کر رہی ہے۔اطلاعات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف آنے والے دنوں میں تعلیمی بحران پر اعلان کرنے جا رہے ہیں۔

ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ آج (منگل) کو وزیر اعظم کی زیر صدارت ہونے والی کانفرنس موخر کر دی گئی۔ پاکستان 62 فیصد کی معمولی شرح خواندگی کیساتھ 26.2 ملین سکول نہ جانے والے بچے مشکلات کا شکار ہے۔تعلیم کیلئے مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کا 1.7 فیصد معمولی مختص کرنے کا امکان نئی تعلیمی پالیسی کے مرکز میں آنے کا امکان ہے۔
وزیرستان :شرپسندوں کا سکول پر دھاوا ، امتحانی پیپرز کو آگ لگادی
صفائی، صاف پانی، اور بنیادی ڈھانچے جیسی ضروری سہولیات میں تفاوت ملک بھر میں، خاص طور پر دیہی علاقوں میں اسکولوں کو درپیش چیلنجوں کو مزید پیچیدہ بناتا ہے۔ گزشتہ ماہ وفاقی وزیر تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے سکول سے باہر بچوں کے بحران اور تعلیمی انفراسٹرکچر پر بریفنگ کے بعد وزیر اعظم اور وفاقی کابینہ سے قومی تعلیمی ایمرجنسی کا اعلان کرنے پر زور دینے کا ارادہ ظاہر کیا۔

پاکستان کے تعلیمی شماریات برائے 2021-22 کی ایک حالیہ رپورٹ میں حیران کن طور پر 39 فیصد بچے اسکول سے باہر ہونے پر روشنی ڈالی گئی، جس کا نقصان پنجاب، سندھ، کے پی، بلوچستان اور اسلام آباد کو مجموعی طور پر برداشت کرنا پڑ رہا ہے

۔اس وقت، وزارت تعلیم نے ایک بیان جاری کیا جس میں اس بات کو یقینی بنانے کے عزم پر زور دیا گیا کہ کوئی بچہ پیچھے نہ رہ جائے۔تعلیمی ایمرجنسی پر قومی کانفرنس، وزیر اعظم کے دفتر میں بلائی جانے والی ہے، جس کا مقصد وزرائے اعلیٰ، ترقیاتی شراکت داروں، سفارت کاروں اور ماہرین تعلیم کی شرکت کے ساتھ اسکول سے باہر بچوں اور سیکھنے کی غربت جیسے اہم مسائل کو حل کرنا ہے۔یہ کانفرنس ملک بھر میں جامع اور معیاری تعلیم کے لیے موثر حکمت عملی اور اقدامات وضع کرنے کے لیے ایک باہمی تعاون پر مبنی پلیٹ فارم پیش کرے گی۔