پیٹرول قیمتوں میں اضافہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج

اسلام آباد(نیوزڈیسک) پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔منیر احمد نامی شہری نے پٹرولیم کی قیمتوں میں اضافے کو واپس لینے کی درخواست کے ساتھ لاہور ہائیکورٹ میں جمع کرائی گئی متفرق درخواست میں پٹرولیم قیمتوں کو چیلنج کیا۔درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ بین الاقوامی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے جب کہ حکومت نے ان قیمتوں میں غیر آئینی اضافہ کیا ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں:دھمکی کیس ،عمران خان تھانہ مارگلہ میں درج مقدمے سے بھی بری
درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 9 روپے 66 پیسے اضافہ کیا ہے جس سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا۔صوبوں سے سائبر سیکیورٹی ٹیمیں قائم کرنے کو کہادرخواست گزار نے یہ بھی کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 9، 14، 37 اور 38 کی خلاف ورزی ہے لہٰذا عدالت اسے واپس لینے کا حکم جاری کرے۔

31 مارچ کو وفاقی حکومت نے اگلے پندرہ دن کے لیے پیٹرول کی قیمت میں 9.66 روپے فی لیٹر اضافے کا اعلان کیا۔حکومت نے کہا کہ یہ تبدیلیاں پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے اور بین الاقوامی مارکیٹ میں HSD کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے ہوئی ہیں، اور یہ تبدیلی حکومت کی بین الاقوامی مارکیٹ میں قیمتوں کے تغیرات کو مقامی مارکیٹ میں منتقل کرنے کی پالیسی کے مطابق ہے۔