ایف ڈی ای کی جانب سے گرلز کالجزکی پرنسپلز کے تبادلوں پر شدید تنقید

اسلام آباد(نیوزڈیسک) ایف ڈی ای کی جانب سے گرلز کالجزکی پرنسپل کے تبادلوں پر شدید تنقیدکی جارہی ہے کیونکہ وفاقی گورنمنٹ کالجز میں حالیہ تبادلوں نے اساتذہ کو تناؤ میں مبتلا کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن (ایف ڈی ای) نے حال ہی میں بہت سے پرنسپلز اور ایسوسی ایٹ پروفیسرز کو تبدیل کیا ہے جس پر ماہرین تعلیم کی جانب سے سخت تنقید بھی کی گئی۔

ماہرین تعلیم کے مطابق اسلام آباد ماڈل کالج فار گرلزایف سیون ٹو کی پروفیسر شبانہ تبسم کاایف سیون فور میں تبادلہ کردیاگیا،یہ تبادلہ ایف ڈی ای میں بیٹھے فیصلہ سازوں پر سوالیہ نشان ہے۔

کیوں کسی پروفیسر کو کسی دوسرے ادارے میں ٹرانسفر کیا جائے ،یہ عمل پروفیسروں کو الجھانے اور تکلیف پہنچانے کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے ۔

اسی طرح روزینہ فہیم جو کہ آئی ایم سی جی جی ٹین فور میں تعینات ہیں لیکن فیڈرل گورنمنٹ کالج آف ہوم اکنامکس اینڈ مینجمنٹ سائنسز F-11/1 میں عارضی طور پر پرنسپل کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہیں۔

اب انہیں فیڈرل گورنمنٹ کالج آف ہوم اکنامکس اینڈ مینجمنٹ سائنسز F-11/1 میں اپنی عارضی ڈیوٹی جاری رکھتے ہوئے ایف سیون فور آئی ایم سی جی میں محترمہ تبسم کی چھوڑی ہوئی خالی پوسٹ کو پر کرنے کے لیے تبدیل کر دیا گیا ہے۔

اسی طرح محترمہ سعدیہ ابرار جو پہلے IMCG (PG) F-7/4 میں تعینات تھیں، انہیں IMCG (PG) G-10/4 میں پرنسپل تعینات کردیاگیا ہے ۔

دریں اثنا، محترمہ شازیہ وزیر، IMCG I-14/3 میں پرنسپل کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہیں، ان کا تبادلہ IMCG بہارہ کہو میں کر دیا گیا تاکہ وہ پرنسپل کا عہدہ سنبھالیں۔

ایک ایسوسی ایٹ پروفیسر نے بتایاکہ تبادلوں کا یہ پیچیدہ سلسلہ بیوقوفی کی انتہا ہے ۔

انہوں نے مزید کہاکہ عارضی ڈیوٹی کا سسٹم قوانین سے مطابقت نہیں رکھتا۔

انہوں نے مزید کہاکہ بعض اساتذہ کے مطابق یہ غیر منطقی تبادلے اور فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کی قیادت کرنے والے باقاعدہ ڈائریکٹر جنرل کی عدم موجودگی میں عارضی ڈیوٹی کا رواج ہے۔فیصلہ کن قیادت کی کمی کے نتیجے میں بے ترتیب فیصلہ سازی ہوئی ہے،اوراس کا تعلیمی نظام کی سالمیت اور کارکردگی کو نقصان پہنچا ہے۔