رواں ہفتے تین مختلف کیسز میں عمران خان کو 31سال جیل کی سزاکاحکم

اسلام آباد(نیوزڈیسک)عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ کی شادی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں 7 سال کے لیے جیل بھیج دیایوں رواں ہفتے تین مختلف کیسز میں عمران خان کو 31سال جیل کی سزاہوچکی ہے،

اے بی این نیوز کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ کی شادی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں 7 سال کے لیے جیل بھیج دیایوں رواں ہفتے تین مختلف کیسز میں عمران خان کو 31سال جیل کی سزاہوچکی ہے،

اس سے قبل عمران خان کوسرکاری تحائف بیچنے پر 14 سال اورسائفرکیس میں 10 سال قید کی سزا سنائی جا چکی ہے۔

مزیدپڑھیں:رواں ہفتے تین مختلف کیسز میں عمران خان کو 31سال جیل کی سزاکاحکم

عام انتخابات سے صرف 5 دن پہلےمجموعی طور پرعمران خان کو اس ہفتے کے دوران اب تک 31 سال کی جیل ہوئی ہے –

اس سے قبل بدھ کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے توشہ خانہ کیس میں سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 14، 14 سال قید کی سزائیں سنائی ہیں

جبکہ گذشتہ روز سائفر کیس میں حساس معلومات منظر عام پر لانے کے الزام میں سابق وزیرِ اعظم عمران خان اور سابق وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کو 10، 10 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی اورآج عدت کے دوران نکاح کے کیس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کو سات سات سال قیدکی سزا کا حکم دے دیا گیا ہے

بعض مبصرین سنہ 2018 کے انتخابات سے پہلے ن لیگ کے رہنماؤں کے ساتھ پیش آنے والی صورتحال کا بھی حوالہ دے رہے ہیں جب انتخابات سے چند ہفتے قبل نواز شریف اور مریم نواز کو مختلف مقدمات میں سزا سنائی گئی تھی جبکہ رہنما مسلم لیگ ن حنیف عباسی کو الیکشن سے چار روز قبل رات گئے ایفیڈرین کیس میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

الیکشن اور سیاست پر نظر رکھنے والے تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ سیاسی رہنماؤں کو الیکشن کے نزدیک سزا ہونے کے باعث مذکورہ جماعت کے ووٹرز بددل ہو سکتے ہیں اور وہ ووٹ دینے سے اجتناب کر سکتے ہیں۔