سرینگر کے علاقے زکورہ ، ر ٹینگ پورہ قتل عام میں ملوث دہشتگردوں کو کٹہرے میں‌لایا جائے ، عزیراحمد غزالی

مظفرآباد (نیوزڈیسک)یکم مارچ 1990 جب بھارتی قابض فوجیوں نے سری نگر کے زکورہ اور ٹینگ پورہ علاقوں میں 50 سے زائد نہتے شہریوں کو بے دردی سے قتل کیا تھا۔تین دہائیاں گزرنے کے باوجود زکورہ اور ٹینگ پورہ قتل عام میں ملوث بھارتی دہشتگردوں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا نہ کیا جانا انسانی حقوق کے علمبرداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ پاسبان حریت جموں کشمیر  1990 کے بعد بھارت کے زیر قبضہ جموں کشمیر میں رونما ہوئے اجتماعی قتل عام کہ بدترین واقعات پر اقوام عالم کی خاموشی کو افسوس ناک عمل قرار دیتے ہوئے چیئرمین پاسبان حریت عزیر احمد غزالی نے کہا کہ گزشتہ تینتیس برسوں میں بھارتی حکومت اور بھارتی فورسز نے جس طرح سے جموں کشمیر میں نہتے شہریوں کا اجتماعی قتل عام کیا جس میں سینکڑوں کشمیری شہریوں کو انتہائی بے رحمی اور بے دردی سے شہید کیا گیا ۔ مقبوضہ ریاست میں وقوع پذیر ہوئے ان سفاکانہ اقدامات پر دنیا بھر کہ انسانی حقوق کے دعویدار ممالک، تنظیموں اور فورمز کی مسلسل خاموشی نے کشمیری عوام کے اعتماد کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ 1 مارچ 1990 کو زکورہ اور ٹینگ پورہ کے قتل عام کی یادیں آج بھی کشمیری عوام کے قلوب و اذہان میں تلخ یادوں کے ساتھ موجود ہیں۔ زکورہ اور ٹینگ پورہ جیسے دیگر درجنوں خونی واقعات نے بھارتی حکومت اور فوجیوں کا دہشت گرد چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے ۔ عزیراحمد غزالی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ 34 سالوں سے بھارتی فوجیوں کے دہشتگردی کے واقعات پر عالمی برادری ، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو بھارت کیخلاف کشمیریوں کی نسل کشی پر نوٹس لینا چاہیے ۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے جنگی جرائم کا ٹریبونل سے مطالبہ کیا کہ وہ زکورہ ٹینگ پورہ قتل عام اور دیگر نہتے شہریوں کی ہلاکتوں میں ملوث بھارتی فوجیوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے قاتل فوجیوں کو انصاف کے کٹہرے میں لا کھڑا کرے۔انہوں کشمیری عوام کہ جذبہ آزادی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے زکورہ ٹینگ پورہ کہ شہداء سمیت کشمیر کہ لاکھوں شہدائے کرام جنہوں نے بھارت کے غیر قانونی فوجی قبضے سے ریاست کی آزادی کیلئے جانوں کہ نظرانے پیش انہیں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ انہوں نےکہا کہ بھارت تمام تر دہشت اور وحشت کے باوجود جموں کشمیر سے ناکام و نامراد واپس لوٹے گا۔۔۔۔