اسرائیلی طیاروں کا ایک بار پھرحلب ایئرپورٹ پر حملہ، نیا تعمیر رن وے تباہ کردیا

دمشق ( نیوزڈیسک )اسرائیل کا حلب ایئرپورٹ پر ایک بار پھر حملہ، نیا تعمیر کردہ رن وے دوبارہ تباہ کردیا۔ اسرائیلی طیاروں نے رات گئےشامی شہر حلب کے ایئرپورٹ پر حملہ کردیا جس کے بعد نو تعمیر شدہ رن وے ایک بار پھر تباہ کردیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق دوسری جانب اسرائیلی افواج کی لبنانی سرحد پر حزب اللہ سے جھڑپیں جاری جبکہ شام کے سرحدی علاقوں پر بھی اسرائیلی فوج کی جانب سے توپوں سے حملےسامنے آئے ہیں۔ اسرائیلی مظالم سے 8 دنوں میں 2215 فلسطینی شہید جبکہ 8714 فلسطینی زخمی ہو چکے ،ادھر اسرائیل کا کہنا ہے کہ غزہ پر بری، فضائی اوربحری تینوں راستوں سے جلد حملہ کیا جائیگا۔ موساد کے سابق سربراہ نے اسرائیل کو غزہ میں زمینی آپریشن سے خبردار کردیا۔غزہ کے ارد گرد فوجی فارمیشنز میں اسرائیلی ریزرو فوجی اگلے مرحلے کی کارروائیوں کی تیاری میں مصروف ہیں، وہ غزہ کی پٹی کے چاروں طرف سے کسی بھی مشن کے لیے خود کو تیار کر رہے ہیں۔حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ نے بھی کہا ہے کہ حماس اور دیگر فلسطینی مزاحمتی گروپ اسرائیل کے ناپاک عزائم کو ناکام بنائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ غزہ سے مصر کی طرف کوئی ہجرت نہیں ہو رہی ، ہم مصر سے کہتے ہیں کہ ہمارا فیصلہ غزہ میں ہی رہنے کا ہے ، امریکہ اسرائیل کو غزہ کو تباہ کرنے کے لیے کور فراہم کر رہا ہے۔مصر اور اردن نے غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کو انخلا پر مجبور کرنے کے عمل پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے، عرب ملکوں کو تشویش ہے کہ اس لڑائی کی وجہ سے ان زمینوں سے مستقل بے گھر ہونے کی ایک نئی لہر پیدا ہوگی اور فلسطینی اس زمین سے بھی محروم ہوسکتے ہیں جس پر وہ اپنی ریاست تسلیم کرانا چاہتے ہیں۔واضح رہے شمالی غزہ سے انخلاء کا مطلب ہے کہ پٹی کی تقریباً نصف آبادی کو پہلے سے ہی انتہائی گنجان علاقے میں منتقل کردیا جائے، یاد رہے غزہ کی آبادی لگ بھگ 2.2 ملین ہے۔