ذکا اشرف کا صدر اے سی سی کو لکھا جا نے والا احتجاجی خط سامنے آ گیا

اسلام آباد ( اے بی این نیوز    )پاکستان کرکٹ بورڈ کےچیئرمین ذکاء اشرف کا اے سی سی کے صدر جے شاہ کو لکھے جانے والا احتجاجی خط سامنے آ گیا،پاکستان کرکٹ بورڈ نے خط میں وینیو منتقل کرنے کے حوالے سے احتجاج کیا تھا،پی سی بی کے مطابقغیر پیشہ وارانہ طرزِ عمل کے احتجاج کے طور پر یہ خط لکھا جارہا ہے. اے سی سی کی سطح پر فیصلہ سازی نے غیر پیشہ ورانہ طرزِ عمل اختیار کیا گیا، خطکے متن کے مطابق
پی سی بی نے ایشیاء کپ کے شیڈول کو حتمی شکل دئیے جانے پر متعدد مرتبہ اپنے تحفظات کا اظہارِ کیا.سری لنکا کا انتخاب کرنے کے موقع پر بارش کو مدنظر رکھتے ہوئے تحفظات کا اظہار کیا گیا،ان تحفظات پر اے سی سی نے کوئی توجہ نہیں دی،پاک بھارت میچ بارش کی نظر ہونے پر اسٹیڈیم میں موجود اے سی سی کے نمائندگان نے غیر رسمی اجلاس کیا،اجلاس میں کولمبو میں بارشوں کے پیش نظر نئے وینیو کی تلاش کا معاملہ زیر بحث آیامیٹ آفس کی رپورٹ پیش کی گئی جس کے مطابق کولمبو اور پالیکیلے میں بارشیں تھیںمیٹ آفس کی رپورٹ کے مطابق ہمبنٹوٹا میں بارشیں نہیں ہونی تھیںپی سی بی کو بتایا گیا کہ ایمرجنسی میں ہمبنٹوٹا کا وینیو تجویز کیا گیا ہے،ہمبنٹوٹا میچز کروانے کے لئے سب سے مناسب جگہ ہے،اے سی سی کے جی ایم آپریشنز تھوسیت پریرا اور پی سی بی کے درمیان رات نو بج کر گیارہ منٹ پر ای میل کا تبادلہ ہوا،5 ستمبر کی صبح دس بج کر بارہ منٹ پر ای میل کے ذریعے بتایا جاتا ہے کہ سری لنکا میں میچز ہمبنٹوٹا میں ہونگے،بھارت اور نیپال کے میچ کے اختتام پر بھی کینڈی میں پی سی بی اور سری لنکا کرکٹ کے نمائندوں کا اجلاس ہوا،دونوں بورڈز نے لاجسٹک کے انتظامات شروع کردئیے اور ہیڈ کیوریٹر کو بھی ہمبنٹوٹا بھیج دیا گیا،پانچ ستمبر کو پروڈکشن کا سٹاف اور کٹس بھی ہمبنٹوٹا روانہ ہوگئی پانچ ستمبر کی صبح دس بج کر انتالیس منٹ پر اے سی سی کی جانب سے ایک ای میل موصول ہوئی،ای میل میں میچز ہمبنٹوٹا منتقل کرنے اور اسکی جلد پریس ریلیز کرنے کا کہا گیا27 منٹ کے بعد اے سی سی کا پی سی بی کو گزشتہ دو ای میل نظر انداز کرنے کا کہا جاتا ہے،یہ ہمارے لئے پریشان کن تھا کہ پی سی بی کو فیصلہ لینے سے قبل نہ پوچھا گیا بہ ہی رابطہ کیا گیا،اب تک واضح نہیں ہوسکا کہ یہ فیصلے کون کررہا ہے اس حوالے سے ہمیں وضاحت درکار ہے،کولمبو اور کینڈی میں میچز کے لئے کسی صورت ماحول سازگار نہیں ہے،میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ یکطرفہ فیصلے کون کررہا ہے اور میزبان کو پوچھنا اور مشورہ کرنے کا عمل کیوں نہیں کیا گیا،بارش سے متاثرہ میچز کی گیٹ منی کا نقصان کا ذمہ دار کون ہوگا،متاثرہ میچز کی وجہ سے اے سی سی کے ایونٹس کا پوری دنیا میں بدترین تاثر جائے گا،اے سی سی کو بارش سے متاثرہ میچز کی ذمہ داری لینا ہوگی،مالی نقصان کا بھی اے سی سی کو ازالہ کرنا ہوگا۔