Your theme is not active, some feature may not work. Buy a valid license from stylothemes.com

جرمنی کاپہلی بار اپنے فوجی دستے آسٹریلیا بھیجنے کا اعلان

برلن (نیوزڈیسک)جرمنی پہلی بار اپنے فوجی دستے آسٹریلیا بھیجے گا، یہ دستے 12 دیگر ممالک کے 30 ہزار فوجی اہلکاروں کے ساتھ مشترکہ مشقوں میں حصہ لیں گے۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق حالیہ برسوں میں جرمنی نے انڈوپیسفک میں اپنی عسکری موجودگی میں اضافہ کیا ہے۔جرمنی کے آرمی چیف ایلفونز مائیس نے کہا کہ معاشی طور پر باہمی انحصار کی وجہ سے یہ خطہ جرمنی سمیت یورپی یونین کیلئے بھی بہت اہمیت کا حامل ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 240 جرمن فوجی اہلکار 22 جولائی سے 4 اگست تک جاری رہنے والی تالیسمین سیبر مشق میں حصہ لیں گے۔آرمی چیف نے کہا کہ ہم یہ بتانا چاہتے ہیں کہ ہم بااعتماد اور باصلاحیت شراکت دار ہیں اور اس خطے میں قانون کی عملداری کو قائم رکھ سکتے ہیں۔جرمن آرمی چیف جولائی کے وسط میں فوجی دستوں سے آسٹریلیا میں ملاقات کریں گے، وہ بکتربند گاڑیاں بنانے کے پلانٹ کا بھی دورہ کریں گے۔ششماہی بنیادوں پر منعقد ہونے والی یہ مشق امریکا اور آسٹریلیا کی سب سے بڑی مشق ہے۔جرمن فوجی دستے جنگل میں ہونے والی لڑائی اور لینڈنگ آپریشنز کی تربیت لیں گے، ان کے ہمراہ انڈونیشیا، جاپان، جنوبی کوریا، فرانس اور برطانیہ کے اہلکار بھی ہوں گے۔یاد رہے کہ 2021 میں جرمنی کے جنگی بحری جہاز نے 20 سال میں پہلی بار ساؤتھ چائنا سمندر میں سفر کیا تھا۔پچھلے برس برلن نے مشترکہ مشقوں کیلئے آسٹریلیا میں 13 لڑاکا طیارے بھیجے تھے، یہ جرمن ایئرفورس کی طرف سے زمانہ امن کی سب سے بڑی فضائی تعیناتی تھی۔