جے سالک کاجارج واشنگٹن کی پینٹنگ کی نمائش کے ساتھ عالمی بین المذاہب مہم کا آغاز

واشنگٹن(نیوزڈیسک)کنوینر، ورلڈ مینارٹیز الائنس (WMA)اور سابق وفاقی وزیر برائے بہبود آبادی جے سالک جارج واشنگٹن کی پینٹنگ کی نمائش کے ساتھ عالمی بین المذاہب مہم کا آغاز کریں گے تاکہ ان کی قوم اور بنی نوع انسان کے لیے خدمات کو خراج تحسین پیش کیا جا سکے۔اس حوالے سے جے سالک نے کہا کہ امریکہ میں فروری کے تیسرے پیر کو جارج واشنگٹن کے یوم پیدائش کے طور پر منایا جا رہا ہے۔ امریکہ کی تاریخ سابق صدر جارج واشنگٹن، ابراہیم لنکن اور موجودہ صدر جیو بائیڈن جیسے لیڈروں کی صورت میں عظیم قیادت اور مدبرانہ مثالوں سے بھری پڑی ہے۔ جارج واشنگٹن کی شخصیت کے امریکی معاشرے پر گہرے نقوش ہیں جو ایک امریکی فوجی افسر، سیاستدان اور امریکہ کے بانی تھے، “اگر وہ زندہ ہوتے اور معاشی کساد بازاری سمیت شدید مسائل کا سامنا کرنے والے کمزور ممالک سے رابطہ کیا جاتا تو وہ یقینی طور پر اس کیس کی حمایت کرتے۔ صدر جیو بائیڈن نے بھی اپنی زندگی میں بڑے سانحات کا سامنا کیا تھا اور وہ بے سہارا لوگوں کے لیے ایک خاص گوشہ رکھتے تھے”۔ ان کی مہم کا مقصد بھی وہی ہے جو معاشرے کے پسماندہ اور پسے ہوئے لوگوں کی مدد کے لیے فنڈز کا انتظام کرنا ہے۔ جے سالک کے پاس تقریباً 25 خصوصی آئل پینٹنگز ہیں جو ان کے مرحوم بھائی مارکس سالک نے بنائی ہیں جو ایک خود ساختہ مصور تھے جو مختلف عقائد کے عظیم رہنماؤں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے جمہوریت، اقلیتوں کے حقوق کے لیے جدوجہد کی اور مذہبی ہم آہنگی کی وکالت کی۔جے سالک نے کہا کہ ان کے بھائی کی طرف سے بنائے گئے پورٹریٹ میں کیتھولک چرچ کے سربراہ پوپ فرانسس، کینٹربری کے آرچ بشپ جسٹن ویلبی، پہلے امریکی صدر ابراہم لنکن، مارٹن لوتھر کنگ جونیئر، امام کعبہ عبدالرحمٰن ابن عبدالعزیز السدیس، اور شہزادی آف ویلز لیڈی ڈیانا کی ایک خصوصی تصویر جو ان کے دورہ ریاض کے دوران لی گئی تھی۔