بھارت میں 40 برس مقدمہ لڑنے کے بعد 67 افراد کو نوکری مل گئی

کولکتہ(نیوزڈیسک)بھارت میں چالیس برس مقدمہ لڑنے کے بعد 67 افراد کو نوکری مل گئی، لیکن انکی عمریں ریٹائرمنٹ سے تجاوز کرگئیں۔متاثرہ افراد کا تعلق بھارتی ریاست مغربی بنگال کے ہگلی ضلع سے ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق ایک متاثرہ شخص دین بندھو بھٹاچاریہ کی عمر 64 سال ہے، انھوں نے نوجوانی کے دنوں میں پرائمری اسکول ٹیچر کی نوکری کے لیے درخواست دی تھی، اور جمعرات کو انھیں ملازمت دینے کیلئے جواب ملا۔واقعہ 1980 کا ہے جب دین بندھو کو قابلیت کے باوجود نوکری نہیں ملی تھی اس لئے وہ اپنا کیس عدالت لے گئے تھے۔اب 40 سال بعد کولکتہ ہائی کورٹ نے ان کے حق میں فیصلہ دے دیا ہے اور تقرری کے احکامات بھی جاری کردیے گئے لیکن اب بہت دیر ہوگئی۔دین بندھوبھٹاچاریہ کے علاوہ عدالت نے اسی مقدمے میں 66 دیگر افراد کو بھی پرائمری ٹیچر کی نوکری دینے کے حق میں فیصلہ دیا۔ تاہم اب ان کی عمر ”ریٹائرمنٹ“ کے لئے مختص عمر سے زیادہ ہوگئی ہے۔دین بندھو نے کہا کہ انھیں سمجھ نہیں آرہا کہ ملازمت کا خط ملنے کے بعد اب کیا کریں۔یاد رہے کہ جس وقت نوکری پر بھرتی کا یہ مقدمہ درج ہوا تو اس وقت مغربی بنگال میں بائیں بازو کی حکومت تھی۔ اپنے حق کے لیے سائلین نے احتجاج بھی کیا تھا۔