الیکشن آئین کے مطابق وقت پرہوں گے،نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ

اسلام آباد (اے بی این نیوز) نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ انتخابات کی تاریخ کا نوٹیفکیشن جلد دیکھنے کے لیے بہت پر امید ہوں،الیکشن آئین کے مطابق وقت پرہوں گے،میرے نزدیک تمام جماعتوں کولیول پلیئنگ فیلڈہونی چاہیے،تحریک انصاف الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈسیاسی جماعت ہے،تحریک انصاف بطورسیاسی جماعت انتخابات میں حصہ لے سکتی ہے،پی ٹی آئی رول آف لا کے تحت انتخابات لڑسکتی ہے،تحریک انصاف کے جولوگ9مئی واقعات میں ملوث ہیں ان کے علاوہ سب انتخابات میں حصہ لے سکتے ہیں،میرے پاس کوئی تاثرنہیں کہ کسی جماعت کیخلاف کوئی ادارہ کارروائی کررہا ہے،تمسخرکبھی کسی کیلئے دلیل نہیں ہوتا حقائق کےساتھ بات کرنی چاہیے،صدر مملکت نے نگراں حکومت کے حوالے سے جوبیان دیا ہے وہ بطور صدر نہیں، سیاسی لیڈر کے طور پر کہا ہے،صدر مملکت کو اپنے بیان پر غور کرنے کی ضرورت ہے،پی ٹی آئی کے کسی لیڈر کی جبری گمشدگی کا واقعہ میرے علم میں نہیں، میں کوئی مغل بادشاہ نہیں ہوں کہ کسی کو قانونی عمل سے ہٹ کر معاف کر دوں،میری لیول پلیئنگ فیلڈ یہ ہے کہ کسی سیاسی جماعت کے خلاف ریاستی مداخلت نہیں ہونی چاہئے،فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کو کالعدم قرار دینے کے فیصلے سے متفق نہیں، ریاست کے مفادات کا حامی ہوں، معذرت خواہانہ رویہ نہیں اپناؤں گا، اسٹیبلشمنٹ کا انتخابی عمل میں کوئی کردار نہیں ہونا چاہیے، جو بھی نئی حکومت بنائے وہ اسٹیبلشمنٹ کیساتھ بہترین تعلقات رکھے، ڈالرکے ریٹ میں کمی سے پاکستان کو4ہزارارب ڈالرکافائدہ ہوا،ہمیں معیشت کوبہترکرنے کیلئے بہت سے چیلنجزدرپیش ہیں،ہم نےڈھائی ماہ کے دوران تمام چیزوں کوپرائیوٹائزکرنے کی کوشش کی،ہمارےاقدامات کی بدولت معیشت بہترہورہی ہے. ملک میں سیاسی کلچرکومضبوط کرنے کی ضرورت ہے،جوجماعت بھی حکومت میں آئے وہ اتفاق رائے سے چلے توملک کے حالات بہترہوں گے،گورننس کرنے کیلئے بہت سے چیلنجزکاسامناکرناپڑتاہے،ہماراترقی کاسفربیشک آہستہ ہولیکن آگے کی طرف بڑھناچاہیے،جمعرات کو اے بی این نیوز کو دیئے گئے انٹرویومیں نگراں وزیراعظم نے کہاکہ اچھی بات ہے مولانا فضل الرحمان مفاہمتی ڈائیلاگ کی سربراہی کر رہے ہیں، پاکستان میں بیوروکرسی کوپولیٹیکل پارٹی ایکٹوسٹ کے طورپردیکھاجاتاہے،میں ایسی سوچ کے خلاف ہوں ان کے بارے میں ایسانہیں سوچناچاہیے،انہوں نے کہاکہ 9مئی کاواقعہ پاکستان کی تاریخ میں افسوسناک ہے،پاکستان کی تاریخ میں کسی سیاسی جماعت نے ایساحملہ نہیں کیاجو9مئی کوہوا،پاکستان میں کسی سیاسی جماعت نے فوجی تنصیبات پرحملے نہیں کیے،جتنی بھی گرفتاریاں ہوئی ہیں وہ9مئی واقعات کے بعدہوئی ہیں،انہوں نے کہاکہ اگر پی ٹی آئی چھوڑنے کی پریس کانفرنسز 15اگست کے بعد ہوئی ہیں تو میں ذمہ دار ہوں،پی ٹی آئی کے کسی لیڈر کی جبری گمشدگی کا واقعہ میرے علم میں نہیں،انہوں نے کہاکہ سیاست میں گرفتاریاں ہوتی رہتی ہیں،افریقی رہنمانیلسن منڈیلانے28سال طویل جیل کاٹی،انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن الیکٹورل پروسیس کے تحت تمام چیزوں کوآگے لے کربڑھ رہا ہے،الیکشن آئین کے مطابق وقت پرہوں گے،نگراں وزیراعظم نے کہاکہ میرے پاس کوئی تاثرنہیں کہ کسی جماعت کیخلاف کوئی ادارہ کارروائی کررہا ہے،تمسخرکبھی کسی کیلئے دلیل نہیں ہوتا حقائق کےساتھ بات کرنی چاہیے،انہوں نے کہاکہ میرے نزدیک تمام جماعتوں کولیول پلیئنگ فیلڈہونی چاہیے،تحریک انصاف الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈسیاسی جماعت ہے،تحریک انصاف بطورسیاسی جماعت انتخابات میں حصہ لے سکتی ہے،پی ٹی آئی رول آف لا کے تحت انتخابات لڑسکتی ہے،تحریک انصاف کے جولوگ9مئی واقعات میں ملوث ہیں ان کے علاوہ سب انتخابات میں حصہ لے سکتے ہیں،ان کا کہنا تھا کہ ہمارا اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ شاندار ورکنگ ریلیشن شپ ہے،اسٹیبلشمنٹ کا انتخابی عمل میں کوئی کردار نہیں ہونا چاہیے، پاکستان کو معاشی بحران سے نکالنے کیلئے اسٹیبلشمنٹ کیساتھ بہترین تعلقات رکھنا ہونگے، جو بھی نئی حکومت بنائے وہ اسٹیبلشمنٹ کیساتھ بہترین تعلقات رکھے،انوارالحق کاکڑنے کہاکہ نگران حکومت نے موجودہ ملٹری قیادت سے مل کرمعیشت کی بحالی کیلئے اقدامات کیے،انوار الحق کاکڑنے کہاکہ سپریم کورٹ کے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کو کالعدم قرار دینے کے فیصلے سے متفق نہیں،سپریم کورٹ کے ملٹری کورٹ میں سویلینز کےٹرائل کے حوالے سے فیصلے کوبڑے تناظرمیں دیکھنے کی ضرورت ہے،انہوں نے کہاکہ ملک میں سیاسی کلچرکومضبوط کرنے کی ضرورت ہے،جوجماعت بھی حکومت میں آئے وہ اتفاق رائے سے چلے توملک کے حالات بہترہوں گے،گورننس کرنے کیلئے بہت سے چیلنجزکاسامناکرناپڑتاہے،ہماراترقی کاسفربیشک آہستہ ہولیکن آگے کی طرف بڑھناچاہیے،انہوں نے کہاکہ حالات کوٹھیک کرنے کیلئے سیاسی قیادت میں میچورٹی کاہونالازمی ہے،انہوں نے کہاکہ ڈالرکے ریٹ میں کمی سے پاکستان کو4ہزارارب ڈالرکافائدہ ہوا،ہمیں معیشت کوبہترکرنے کیلئے بہت سے چیلنجزدرپیش ہیں،ہم نےڈھائی ماہ کے دوران تمام چیزوں کوپرائیوٹائزکرنے کی کوشش کی،ہمارےاقدامات کی بدولت معیشت بہترہورہی ہے۔