سمندری طوفان چند سو کلو میٹر دور، انتظامیہ اور فوج الرٹ،ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ، چھٹیاں منسوخ

کراچی (اے بی این نیوز)سمندری طوفان ’بپر جوائے‘ وقت گزرنے کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے اور اب شہر قائد کراچی میں اس کے اثرات بھی نظر آنا شروع ہو گئے ہیں۔سمندری طوفان کے باعث لوگوں کو جانی و مالی نقصانات سے بچانے کے لے پاک فوج اور سول انتظامیہ پوری طرح متحرک ہیں اور پیشگی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔طوفان جوں جوں کراچی کی جانب بڑھ رہا ہے انتظامیہ نے ساحلی پٹی پر بسنے والوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا عمل تیز کر دیا ہے۔ انتظامیہ کے مطابق قریباً 90 ہزار افراد کو یہاں سے نکالنے کا ٹارگٹ ہے۔ متاثرین کو ریلیف کیمپوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔پاک فوج کے دستے کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے ساحلی علاقوں میں پہنچ چکے ہیں جبکہ رینجرز اور دیگر فورسز کی جانب سے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔محکمہ موسمیات نے بتایا ہے کہ طوفان کراچی کے جنوب سے 410 کلومیٹر اور ٹھٹھہ کے جنوب سے صرف 400 کلو میٹر کی دوری پر ہے۔دوسری جانب جوں جوں طوفان قریب آ رہا ہے اس کے اثرات بھی نمایاں ہونے لگے ہیں۔ کراچی، بدین، ٹھٹھہ اور دیگر کئی علاقوں میں اس وقت حبس ہے جبکہ ساحلی بستی چشمہ گوٹھ میں سڑک کنارے تک پانی پہنچ چکا ہے۔اِدھر سمندری طوفان کے باعث پی آئی اے نے آج کی پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔ طوفان کے اثرات، ہوائی اڈوں اور ہوائی گزرگاہوں پر کل صبح 3 بجے شروع ہوں گے۔سمندری طوفان کے کراچی اور سندھ کے ساحلی علاقوں سے ٹکرانے کے خطرے کے پیش نظر پی آئی اے نے حفاظتی ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔ متوقع تیز ہواؤں اور گردوغبار کی وجہ سے پروازوں کا رخ متبادل ایئر پورٹس کی جانب موڑ دیا جائے گا۔کراچی اور سکھر کی پروازوں کے لیے خراب موسم ہونے کی صورت میں لاہور یا ملتان کو متبادل ایئر پورٹس کی حیثیت سے استعمال کیا جائے گا۔پی آئی اے نے کسی بھی ممکنہ صورتحال کے پیش نظر ایمرجنسی ریسپانس سنٹر کو فعال کردیا ہے جو لمحہ با لمحہ صورتحال کا جائزہ لے گا۔ قومی ایئر لائن نے ریمپ سیفٹی ٹاسک فورس بھی فعال کردی ہے جو آپریشنل ایریا پر موجود آلات اور جہازوں کی حفاظت کی ذمہ داری ادا کرے گی۔زمین پر کھڑے تمام جہازوں کو پارکنگ چاکس لگائے جائیں گے تاکہ وہ ہواؤں اور آندھی سے محفوظ رہ سکیں۔