مغوی جج کا آڈیو،ویڈیو پیغام منظر عام پر آگیا،اغوا کاروں کے مطالبات بھی سامنے آگئے

ڈیرہ اسماعیل خان( اے بی این نیوز     ) نامعلوم افراد کے ہاتھوں اغوا ہو نے والے سیشن جج شاکر کی نامعلوم مقام سے ایک آڈیو اور ویڈیو پیغام جاری کیا گیا جس میں انہوں نے کہا کہ کل اغوا کار ڈی آئی خان ٹانک روڈ سے یہاں اغوا کر کے لا ئے ہیں،یہ جنگل بھی ہے اور حالت جنگ بھی ہے،ان کے کچھ مطالبات ہیں کہ جب تک وہ پورے نہیں ہو نگے اس وقت تک میری رہائی ممکن نہیں،گھر والوں کیلئے یہ پیغام ہے کہ میں خیریت سے ہوں لیکن جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں ہو تے میری رہائی نہیں ہو سکتی،میری چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ،کے پی حکومت، حکومت پاکستان
مزید پڑھیں :ہم تین پارٹیوں کیساتھ بات قطعی نہیں کریں گے،رؤف حسن

،چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان سے مطالبہ ہے کہ ان کے مطالبات جلد از جلد پورے کئے جائیں تاکہ میری رہائی بھی جلد از جلد ہو سکے، قبل ازیںاغواء ہونے والے جج شاکر کے اغواء کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی ڈی آئی خان میں درج،یف آئی آر کے متن کے مطابق یرہ ٹانک روڈ گرہ محبت موڑ جب جج کی گاڑی پہنچی تو 25 سے 30 ملزمان وہاں کھڑے تھے، ملزمان بھاری اسلحے سے لیس تھے اور 4 5 موٹرسائیکلوں سے روڈ بلاک کررکھا تھا،ملزمان نے گاڑی کو روک کر اس پر فائر کئے،فائر سے جج اور ڈرائیور گاڑی سے اترگئے، دہشتگردوں نے جج کے ڈرائیور کی آنکھ پر کپڑا باندھا اور 5 دہشتگرد جج کے ساتھ

مزید پڑھیں :نمرہ مہرا پاکستان کی نیہا ککڑ ،بے تکلف گلو کارہ سوشل میڈیا کی بنی کوئین

گاڑی میں سوار ہوگئے، 40 منٹ کے بعد گاڑی کو روکا تو گاڑی جنگل پہنچ چکی تھی،دہشتگرد ملزمان میں مروت، محسود، گنڈاپور اور افغانی شامل تھے، ڈرائیور کو رہا کرکے دہشتگردوں نے اپنا پیغام پہنچانے کو کہا، دہشگردوں نے کہا کہ انکے رشتہ داروں اور خواتین کو جیلوں میں رکھا ہوا ہے، دہشتگرد اپنے مطالبات پیش کرینگے، اگر پورے کیے تو جج کو چھوڑ دینگے، ورنک سنگین نتائج بھگتنا ہونگے، دہشتگرد جج کو موٹرسائیکل پر لے کر جنگل کی طرف روانہ ہوگئے، ایف آئی آر میں 7اے ٹی اے، 149، 148 سمیت دیگر دفعات شامل ہیں۔