جعلی اکاؤنٹس کیس،آصف علی زرداری نے صدارتی استثنیٰ مانگ لیا

اسلام آباد(نیوزڈیسک) جعلی اکاؤنٹس کیس میںآصف علیزرداری نے صدارتی استثنیٰ مانگ لیا۔ذرائع کے مطابق صدر آصف علی زرداری نے ایک بینکنگ کورٹ کے سامنے آئین کے آرٹیکل 248 کے تحت اپنے لئے صدارتی استثنیٰ مانگ لیا اور اس بات پر زور دیا کہ وہ جعلی بینک اکاؤنٹس سے متعلق کیس کے حوالے سے ان کیخلاف جاری قانونی کارروائی روکی جائے۔

نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق صدر آصف زرداری نے اپنے قانونی نمائندے اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینیٹر فاروق ایچ نائیک کے ایک ساتھی، ایڈووکیٹ محمد وقاص کے ذریعے عدالت میں 2 درخواستیں دائرکردیں۔

ان درخواستوں میں زرداری کے حالیہ صدارتی انتخابات کی تفصیل دی گئی اور آئین کے آرٹیکل 248(2) کا حوالہ بھی دیا گیا ہے جو صدر کو ان کے دور میں قانونی کارروائیوں سے بچاتا ہے۔مخصوص شق، آرٹیکل 248(2) واضح طور پر کہتی ہے کہ ’’صدر یا گورنر کیخلاف ان کے عہدے کی مدت کے دوران کسی بھی عدالت میں کوئی فوجداری کارروائی نہیں کی جائے گی اور نہ ہی جاری رکھی جائے گی۔‘

طوفانی سیلاب کے بعد چین میں صدی کی خوفناک بارش کی وارننگ جاری

درخواست میں اس آئینی شق پر زور دیا گیا اور کہا گیا کہ زرداری کے خلاف ان کے دور صدارت میں کوئی فوجداری کارروائی جاری نہیں رہ سکتی۔ نتیجتاً، اس نے اپنے دور حکومت میں ان کے خلاف کارروائی کو فوری طور پر معطل کرنے کی درخواست کی۔

اس کے ساتھ ہی آصف زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کی جانب سے ایک اور درخواست دائر کی گئی۔ ان کے وکیل نے قومی اسمبلی کے جاری اجلاس میں مصروفیت کا حوالہ دیتے ہوئے عدالت میں حاضری سے ایک دن کی استثنیٰ کی درخواست ۔

عدالت نے فریال تالپور کو حاضری سے استثنیٰ دیتے ہوئے سماعت 29 مئی تک ملتوی کردی۔زرداری، تالپور اور دیگر کے ساتھ، جعلی بینک اکاؤنٹس بنانے اور اربوں روپے کی غیر قانونی لین دین کیلئے ان کے استعمال میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر قانونی جنگ میں الجھے ہوئے ہیں۔