کون سے اعلیٰ حکام عمران خان سے ملنے کے خواہاں،جانئے

اسلام آباد ( اے بی این نیوز   )عمران خان نے اڈیالہ جیل میں اعلیٰ حکام سے ملاقات کی تردید کی۔ایم کیو ایم، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن سے مذاکرات کے امکان کو مسترد کر دیا۔صحافیوں سے باضابطہ گفتگو کرتے ہوئے نے کہا کہ پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن کو ٹاسک دیا گیا ہے کہ وہ مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم پی کے علاوہ تمام جماعتوں کو ساتھ لے کر چلیں۔ الیکشن پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دھاندلی

مزید پڑھیں :عمران خان کا کورٹ مارشل زیرغور ہے، وزیرداخلہ

زدہ الیکشن ملک میں مزید عدم استحکام پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ معیشت کو بھی نقصان پہنچائیں گے۔حکومت سازی پر انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے عہدے کے لیے امیدوار کی نامزدگی کے لیے کوئی معاہدہ نہیں ہوا۔ پی ٹی آئی کے بانی کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈا پور کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے عہدے کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔سابق وزیراعظم نے انتخابی نتائج کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ 8 فروری کے انتخابات پاکستان کی تاریخ کے سب سے زیادہ دھاندلی زدہ انتخابات تھے۔پی ٹی آئی دھاندلی کے خلاف احتجاج کرنے والی تمام جماعتوں کو اکٹھا کرنے کے لیے کام کر رہی ہے، انہوں نے اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے مسائل کا واحد حل آزادانہ اور منصفانہ انتخابات ہے۔خان نے اپنی اسلام آباد کی بنی گالہ رہائش گاہ میں منتقل ہونے کے منصوبے سے بھی انکار کیا۔