اسلام آباد (اے بی این نیوز) گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے سانحہ سوات پر شدید ردِعمل دیتے ہوئے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کو واقعے کا براہ راست ذمہ دار قرار دیتے ہوئے ان سے استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، گورنر کا کہنا تھا کہ دریائے سوات کے دلخراش واقعے نے پورے ملک کو سوگوار کر دیا ہے، اور صوبائی حکومت کی جانب سے دکھائی گئی بے حسی پر جتنی مذمت کی جائے، وہ کم ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کی ذمہ داری صرف اسسٹنٹ کمشنر یا ریسکیو اداروں پر ڈالنا ناانصافی ہے۔ ان کے مطابق وزارتِ سیاحت، جو وزیراعلیٰ کے دائرہ اختیار میں آتی ہے، اس سانحے کی اصل ذمہ دار ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ دریائے سوات میں غیر ذمہ دارانہ طور پر چارپائیاں لگانے والے ہوٹل مالکان، ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ محکمے بھی غفلت کے مرتکب ہیں۔
انہوں نے وزیراعلیٰ کو براہ راست تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایمرجنسی کی صورت میں بروقت اقدامات نہ لینے پر ان کی ذمہ داری بنتی ہے، اور اس ناکامی کی روشنی میں انہیں اپنے عہدے سے مستعفی ہو جانا چاہیے۔
گورنر نے مزید کہا کہ جو لوگ ریاستِ مدینہ کے نعرے لگاتے رہے، وہی آج انسانی جانوں کی پرواہ کیے بغیر اقتدار کے مزے لے رہے ہیں۔ انہوں نے سابقہ حکومت پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ قیدی نمبر 420 دریا کنارے جانوروں کے مرنے کی مثالیں دیتے تھے، لیکن ان کی حکومت میں انسان بے یارو مددگار پانی میں ڈوبتے رہے۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل دریائے سوات میں پیش آنے والے سانحے میں اٹھارہ افراد دریا کی تیز لہروں کی نذر ہو گئے تھے۔ ریسکیو اداروں نے اب تک گیارہ افراد کی لاشیں نکال لی ہیں جبکہ چار افراد کو زندہ بچا لیا گیا ہے۔ تین افراد تاحال لاپتہ ہیں، جن کی تلاش جاری ہے۔