اسلام آباد(نیوز ڈیسک )پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے واضح کیا ہے کہ عمران خان اپنے ایکس اکاؤنٹ سے پوسٹ ہونے والے ٹیکسٹ اور ویڈیو کے ہر ٹویٹ کو ذاتی طور پر منظور نہیں کرتے۔
�مزیدپڑھیں: ستاروں کی روشنی میں آج بروزجمعرات،29مئی 2024 آپ کا دن کیسا رہے گا ؟
اس سے قبل منگل کو ایک انٹرویو میں گوہر نے کہا تھا کہ ہر عہدے کا منظور نہ ہونا باعث تشویش ہے۔ تاہم، انہوں نے مزید کہا کہ 1971 کے بارے میں ایک حالیہ ٹویٹ سیاسی تناظر میں کی گئی تھی اور اس کا فوج سے کوئی تعلق نہیں تھا۔
بعد میں انہوں نے ایک ٹویٹ کا اضافہ کرتے ہوئے کہا کہ اکاؤنٹ واقعی پارٹی کا ہے لیکن خان صاب ٹویٹ کے ہر لفظ کو نہیں دیکھتے ہیں۔اور یہ کہ ہمارا 1971 کا موازنہ سیاسی مقابلے میں تھا – پارٹی اکثریت حاصل کر رہی تھی لیکن کوئی اجلاس نہیں بلایا گیا۔ رہنما نااہل دوبارہ گنتی میں نشستیں کم ہوئیں اور پھر اکثریت اقلیت میں تبدیل ہو گئی۔
سیشن بلایا۔ تو دیکھیں 1971 میں ملک کے ساتھ کیا ہوا جو اب کیا جا رہا ہے۔یہ ہمارا بیانیہ ہے ۔ہم عوامی لیگ نہیں ہیں اور خان صاحب ایس ایم نہیں ہیں،انہوں نے مزید کہایہ وضاحت ایکس پر عمران خان کے آفیشل اکاؤنٹ سے ایک ٹویٹ پر ردعمل کے بعد سامنے آئی ہے جس میں 1971 کے بارے میں ایک ویڈیو شامل تھی۔
ٹویٹ کے کیپشن میں لکھا گیا کہ ’’ہر پاکستانی کو حمود الرحمان کمیشن رپورٹ کا مطالعہ کرنا چاہیے اور یہ جاننا چاہیے کہ اصل غدار کون تھا، جنرل یحییٰ خان یا شیخ مجیب الرحمان‘‘۔