اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے تنخواہ دار اور غیر تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس بڑھانے کے ساتھ ٹیکس سلیب میں کمی کا مطالبہ کردیا۔
مزید پرھیں:شہباز بمقابلہ عمر ایوب ،فیصلہ 3 مار چ کو ہوگا
تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو تنخواہ دار اور غیر تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا بوجھ دوگنا کرنے کی تجویز دی ہے تاکہ ان میں تفاوت ختم کیا جاسکے، سلیبس کی تعداد سات سے کم کرکے چار کردی جائے اور پرائیویٹ
ایمپلائرز کو ٹیکس میں چھوٹ دی جائے۔ پنشنرز کو دیے جانے والے تعاون کو ختم کیا جائے۔آئی ایم ایف کے حکام کا کہنا تھا کہ اگر پرسنل انکم ٹیکس (پی آئی ٹی) سے متعلق تجاویز پر پوری طرح عمل کیا جاتا ہے تو اس سے جی ڈی پی ریونیو کا 0.5 فیصد اضافی ہو سکتا ہے
جو کہ سالانہ بنیادوں پر 500 ارب روپے کے برابر ہے۔رواں مالی سال میں ایف بی آر نے رواں مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ (جولائی تا فروری) کے دوران تنخواہ دار طبقے سے اب تک 215 ارب روپے اکٹھے کیے ہیں۔ایف بی آر تنخواہ دار
طبقے سے تقریباً 300 ارب روپے وصول کر سکتا ہے۔ تاہم، یہ محکمہ چھوٹ اور دیگر ترجیحی ٹیکس علاج کو ختم کر کے اپنی آمدنی میں اضافہ کر سکتا ہے۔