میٹا پر بچوں سے متعلق مواد مونیٹائز نہ کیا جائے: امریکی ریگولیٹر کی تجویز

واشنگٹن(اے بی این نیوز)امریکا کے ڈیٹا پرائیویسی ریگولیٹر نے کہا ہے کہ فیس بک اور انسٹاگرام کی مالک فرم میٹا والدین کو کنٹرول نہیں دیتا جس کی وجہ سے بچوں کو اس مواد تک براہ راست رسائی مل رہی ہے جو کہ ان کے لیے خطرناک ہے۔وفاقی تجارتی کمیشن (ایف ٹی سی) نے تجویز دی ہے کہ 18 سال سے کم عمر بچوں اور نوعمروں سے متعلق مواد کو مونیٹائز کرنے پر مکمل پابندی لگانی چاہیے اور چہرے کی شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی کے استعمال پر بھی پابندیاں لگا دینی چاہیے۔ میٹا کو چہرے کی شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی کے مستقبل کے استعمال کے لیے صارفین کی رضامندی ظاہر کرنی چاہیے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق میٹا نے ریگولیٹر کے اس اقدام کو ‘سیاسی اسٹنٹ’ قرار دیا اور اس پر اپنے اختیارات سے تجاوز کرنے کا الزام لگا دیا ہے۔ایف ٹی سی نے کہا کہ ایک آزاد تحقیقات میں فیس بک کے پرائیویسی پروگرام میں کئی خامیاں اور کمزوریاں پائی گئی ہیں، والدین کے جانچے بغیر 13 سال سے کم عمر صارفین کو ایپ کے استعمال کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق میٹا کے ترجمان اینڈی اسٹون نے اس اقدام کو ایک ‘سیاسی اسٹنٹ’ قرار دیتے ہوئے کہا کہ میٹا کو بھی چینی کمپنی ٹک ٹاک کی طرح امریکی سرزمین پر بغیر کسی رکاوٹ کے کام کرنے کی اجازت دینی چاہیے۔واضح رہے کہ ایف ٹی سی کا معاملہ 2018 میں اس وقت سامنے آیا جب یہ انکشاف ہوا کہ لاکھوں فیس بک صارفین کا ذاتی ڈیٹا کیمبرج اینالیٹیکا نے لے لیا تھا۔