سام سنگ گلیکسی ایس 24 کی مانگ میں اضافہ ، پاکستان میں قلت کا سامنا

اسلام آباد(نیوزڈیسک)سام سنگ گلیکسی ایس 24 کی بڑھتی ہوئی مانگ کے باعث پاکستان میں موبائل فون کی قلت ۔بلومبرگ رپورٹ کے مطابق ، سام سنگ الیکٹرک کارپوریشن . کو پاکستان میں اپنےگلیکسی ایس 24 اسمارٹ فونز کی کمی کا سامنا ہے۔

اس سال کے شروع میں ڈیوائس کے لانچ ہونے کے بعد سےمانگ میں اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ سے ملک بھر میں محدود دستیابی ہے۔Galaxy S24 سیریز، جو پاکستان میں اسمبل ہورہے ہیں خاصی دلچسپی حاصل کی
امریکی طلباء کا اسرائیلی جارحیت کیخلاف احتجاج، 100 سے زائد گرفتار
خاص طور پر Galaxy S24 Ultra جیسے اس کے پریمیم ماڈلز کی مانگ میں اضافہ اعلیٰ درجے کے اسمارٹ فونز کی بڑھتی ہوئی مارکیٹ کی نشاندہی کرتا ہے۔192 ملین موبائل فون صارفین کے ساتھ پاکستان دنیا کا پانچواں سب سے زیادہ آبادی والا ملک بن چکا ہے جہاں سمارٹ فون کی ضروریات میں اضافہ ہورہا ہے،

جو اسمارٹ فون بنانے والوں کے لیے ایک اہم مارکیٹ کی نمائندگی کرتا ہے۔سام سنگ الیکٹرانکس نے اپنے بیان میں اس کمی کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ کمپنی صارفین کی طلب کو پورا کرنے کیلئے کوشاں ہے امید کرتی ہے کہ جلد ہی موبائل کی فروخت دوبارہ شروع ہو جائے گی۔

پاکستانی حکومت نے مالی مراعات متعارف کرائی ہیں جنہوں نے ملک کی سمارٹ فون انڈسٹری کو تبدیل کر دیا ۔2017 میں، پاکستان نے بنیادی طور پر اسمارٹ فونز درآمد کئے، لیکن اب زیادہ تر ہینڈ سیٹس مقامی طور پر اسمبل کیے گئے ہیں۔ اس تبدیلی نے بڑھتے ہوئے موبائل فون مینوفیکچرنگ سیکٹر میں اہم کردار ادا کیا ۔پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے مطابق، پاکستان میں موبائل کمپنیوں نے گزشتہ سال تقریباً 21 ملین یونٹس تیار کیے، جن میں مقامی اور چینی برانڈز جیسے کہ VGOTEL، Infinix، اور Itel سرفہرست ہیں۔

اضافی 1.7 ملین یونٹس درآمد کیے گئے۔کمی کے باوجود، Galaxy S24 ماڈلز عالمی اسمارٹ فون مارکیٹ میں سام سنگ کی پوزیشن کیلئے اہم ہیں۔انڈسٹری ٹریکر IDC کے مطابق، کمپنی نے گزشتہ سال Apple Inc. سے اپنی اعلی درجہ بندی کھو دی، 2010 کے بعد پہلی بار یہ نشان زد ہوا کہ سام سنگ دنیا کا سب سے بڑا اسمارٹ فون بنانے والا نہیں تھا۔