فلسطینیوں کی نسل کشی پر اسرائیل کا احتساب ناگزیر ہوچکا،جلیل عباس جیلانی

اسلام آباد(نیوزڈیسک)نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کی نسل کشی پر اسرائیل کا سخت احتساب ناگزیر ہوچکا۔سینیٹ اجلاس میںنگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی صورتحال بہت ہی گھمبیر ہوچکی ہے ۔ 15 ہزار سے زیادہ شہادتیں اور صحت کی سہولیات ختم ، اسرائیل جنگی جرائم میں ملوث،انسانی حقوق کی پامالی اور نسل کشی میں مصروف ہے ۔ ہماری فلسطین کے صدر سے بات ہوئی ہے۔ انہوں نے صورتحال بتائی ہے ۔ حماس کے پاس اسرائیل کے 200 قیدی ہیں اور اسرائیل کے پاس غزہ کے 7 ہزار 200 قیدی ہیں۔جلیل عباس جیلانی نے مزید کہا کہ اسرائیل اور مغربی ممالک کے بیانیے کے کوئی اہمیت نہیں ۔ اسرائیل کو قابل احتساب قرار دینا چاہیے۔ او آئی سی کا اجلاس ہوا تھا، جس میں پاکستان نے متحرک کردار ادا کیا۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے کردار کو سراہا گیا ۔انہوں نے کہا کہ غزہ میں زخمیوں کے حوالے سے مصر اور یونان کے ساتھ رابطے میں ہیں ۔ غزہ کے زخمیوں کو نکالنے کیلئے اسرائیل کی اجازت لینا پڑتی ہے۔بعد ازاں سینیٹ کا اجلاس پیر کی سہ پہر 3 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔