چلڈرن ہسپتال انتظامیہ بچی کے جھلسنے کا معاملہ دبانے کی کوشش ، موت طبعی قرار دے دیا

لاہور(اے بی این نیوز)چلڈرن اسپتال انتظامیہ کی مبینہ طورپر بچےجھلسنے کا معاملہ دبانے کی کوشش،بچی کی موت کوحادثےکےبجائے طبعی موت قرار دے دیا،انکیوبیٹردرست کام کررہا ہے،وارمر سے حادثہ نہیں ہوا،تحقیقاتی رپورٹ وزیراعلی پنجاب اور محکمہ صحت کو بھجوادی گئی جھلسنے والے دوسرے بچے کا میڈیکل رپورٹ میں ذکر غائب، سوالات اٹھ گئے،بچی کے جسم کا رنگ “پرپورا فلمیننز”کا شکار ہونے سے تبدیل ہوا، رپورٹ ،بچی کا اسپتال داخلے کے وقت جسم کا رنگ بدل رہاتھا،بچی کو اسپتال میں یرقان کیلئے داخل کیا گیا، گزشتہ شام بچی کا رنگ نیلا ہونا شروع ہوگیا تھا،بچی کوفوری انکیوبیٹر پر منتقل کیا گیا، والدین کو صورتحال بتائی گئیبچی کو بچانے کی کوشش کی مگر موت ہوگئی،بائیومیڈیکل انجینر نے مشین کا معائنہ کیا، مشین بالکل درست ہے، وارمر اور تھرمل سنسر میں کوئی مسئلہ نہیںگزشتہ روز چلڈرن اسپتال انتظامیہ نے دو بچے جھلسنے کا اقرار کیا تھا۔چلڈرن ہسپتال میں عملے کی مبینہ غفلت سے 1 بچی جاں بحق اور دوسری کی حالت تشویشناک ہونے کا معاملہ ،محکمہ صحت نے واقعے سے متعلق 4 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ،چلڈرن اسپتال میں نومولود بچوں کو ہیٹ دینے کیلئے انکیوبیٹر میں رکھا تھا۔ ایڈیشنل سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ سمیت چار رکنی ٹیم واقعے کی تحقیقات کرے گی ،کمیٹی بچے کے جاں بحق ہونے کی وجوہات کی مکمل تحقیقات کرے گی، مراسلہ شفاف انکوائری کی تحقیقات کیلئے ریکارڈ کی جانچ اور ضروری شواہد اکٹھے کئے جائیں، مراسلہ کمیٹی شواہد اور ریکارڈ کی روشنی میں زمہ داروں کا تعین کرے گی، مراسلہ کمیٹی اپنی رپورٹ میں 24 گھنٹوں میں سفارشات پیش کرنے کی پابند ہوگی۔