ٓآئین کے مطابق 90 روز بعد الیکشن ہوناضروری ہے، اعجاز الحق

اسلام آباد (اے بی این نیوز) پاکستان مسلم لیگ ضیاء کے سربراہ اعجاز الحق نے کہا ہے کہ ملک میں عام انتخابات کی اشد ضرورت ہے ، ٓآئین کے مطابق 90 روز بعد الیکشن ہوناضروری ہے، ملک میں انتشار کی نہیں بلکہ اتفاق رائے کی سیاست کی ضرورت ہے ,پی ٹی آئی کے اراکین کو پارلیمنٹ میں واپس آنا چاہیے ، پاکستان کیلئے زرداری سے بھی ملنے کیلئے تیار ہوں، پاکستان کی مسلح افواج ہماری امید کی آخری کرن ہیں،ڈیفنس منسٹر کہہ رہا ہے کہ ملک ڈیفالٹ ہو چکا ہے،عمران خان کو بھی کہا ہےکہ اسٹیبلشمنٹ کے خلاف باتیں کرو گے تو سپورٹ نہیں کرونگا ، ، گالیاں برداشت کر سکتا ہوں لیکن کرپشن کا الزام نہیں ،بلوچستان واقعے کے حوالے سے سپریم کورٹ سو موٹو لے ،انہوں نے ان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا،اعجاز الحق کا مزید کہنا تھا کہ جھ پر بے بنیاد الزامات لگائےگئے ہیں،میں نے کونسی منی لانڈرنگ کی ہے جو مجھ پر الزام لگا ہے، گالیاں برداشت کر سکتا ہوں لیکن کرپشن کا الزام نہیں ،میرے والد نے کبھی کرپشن نہیں ہے ،میرے والد جب شہید ہوئے تو انکے اکاؤنٹ میں صرف 2 لاکھ روپے تھے،میرے والد نے 45 سال اس ملک کی خدمت کی،جس شخص نے اس ملک کی خدمت کی ہے اس پر آپ الزام لگا رہے ہیں، ہمارے خاندان نے کبھی کرپشن نہیں کی،کوئی ایک کمپنی والا کہے کہ ضیاء الحق نے کرپشن کی ہو سزا کیلئے تیار ہوں ، مجھ پر بے بنیاد الزامات لگائے گئے ، ملتان اور بہاولپور میں کمپنیوں کے دفاترپر چھاپے مارے گئے ، اعجاز الحق نے مزید کہا کہ ملک میں انتشار کی نہیں بلکہ اتفاق کی ضرورت ہے،پاکستان کی مسلح افواج ہماری امید کی آخری کرن ہیں ،عمران خان کو بھی یہی کہا کہ معاملات ٹھیک کریں، ڈیفنس منسٹر کہہ رہا ہے کہ ملک ڈیفالٹ ہو چکا ہے ، پہلے اس ملک میں این آر او دئیے ہیں ، اعجاز الحقمحترمہ شہید بےنظیر بھٹو پر پابندی لگی تھی،آئین کے مطابق 90 روز بعد الیکش ہونا ہے، پی ٹی آئی کے اراکین کو پارلیمنٹ میں واپس آنا چاہیے ، ملک میں عام انتخابات کی اشد ضرورت ہے ،میرا دل نہیںچاہتاکہ آئندہ الیکشن لڑوں،الیکشن کرانا اس ملک کا حل ہے،اس وقت سارے اداروں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اس صورتحال میں جوڈیشری کا کردار انتہائی اہم ہے ، ملک رہیگا تو ہم رہیں گے ، ملک میں اسٹبلشمنٹ کے خلاف باتیں ہو رہی ہے ، عمران خان کو بھی یہی کہا کہ اسٹیملشنٹ کے خلاف باتیں کروں گے تو سپورٹ نہیں کرونگا ، بلوچستان واقعے کے حوالے سے سپریم کورٹ سو موٹو لے لیں ، پورٹ پر اس وقت 5 ہزار کنٹینرز پھنسے ہوئے ہیں،رانا ثناءاللہ پر جب کیس بنا میں نے مذمت کی، سیاسی انتقام کامخالف ہوں، ملک میں پہلے بھی افراتفری پھیلی ہوئی ہے مزید پھیلانے کی ضرورت نہیں ، اداروں کو اس صورتحال میں کردار ادا کرنا چاہیے ، اسٹبلشمنٹ نے پہلے بھی کردار ادا کیا ہے، اگر میری قربانی کی ضرورت ہو تو میں دوں گا، اعجاز الحقمیرے والد نے وردی کے اندر اپنے جان دے تھی،میں نہ فوج کو چھوڑ سکتا اور نہ وہ مجھے چھوڑ سکتی ہے ، پاکستان کی بات جب آتی ہے تو پھر کوئی نیوٹرل نہیں ہوتا ، میں پاکستان کیلئے زرداری سے ملنے کیلئے تیار ہوں، ہر جماعت سے بیٹھنے کیلئے تیار ہوں،اس صورتحال میں اپنا کردار ادا کر سکتا ہوں۔