پیپلز بس سروس، پاکستان کا پہلا خودکار کرایہ وصولی کا نظام شروع

کراچی ( نیوز ڈیسک )وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ہفتہ کو کراچی میں سندھ پیپلز بس سروس کے لیے پاکستان کے پہلے خودکار کرایہ وصولی کے نظام کا آغاز کیا۔
مزید پڑھیں: ٹک ٹاک بنانے کا جنون ، نابینا شخص کو سیلابی پانی میں پھینک دیا
ابتدائی طور پر خودکار کرایہ وصولی کے نظام کا نفاذ دو اہم راستوں پر شروع کیا گیا ہے جن میں روٹ-1 ماڈل کالونی ملیر سے ٹاور تک اور روٹ9 گلشن حدید سے ٹاور تک ہے۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اعلان کیا کہ بقیہ روٹس پر سسٹم کا آغاز 90 دنوں میں بتدریج مکمل کیا جائے گا۔خودکار کرایہ کارڈ کے اجراء کی تقریب میں اپنے خطاب میں، انہوں نے صوبے کے عوام کو پیپلز بس سروس کی صورت میں جدید، موثر، محفوظ اور ہموار پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم فراہم کرنے کا عزم کیا۔


تقریب میں میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، سیکریٹری ٹرانسپورٹ اسد ضامن اور دیگر نے بھی شرکت کی۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ یہ خودکار کرایہ کارڈ حیرت انگیز خصوصیات رکھتا ہے جیسے کہ یہ کنٹیکٹ لیس ادائیگی، دوبارہ لوڈ کے قابل بیلنس، اور مختلف ٹرانزٹ سسٹمز کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کرایہ وصول کرنے کے خودکار نظام کی اہمیت میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے، جو بغیر نقدی کے لین دین کو آسان بنانے اور عوامی نقل و حمل کی خدمات کی کارکردگی اور سہولت کو بڑھانے کے لیے کام کرتے ہیں۔

انہوں نے یاد دلایا کہ سندھ انٹرا ڈسٹرکٹ پیپلز بس سروس پروجیکٹ، جو 2021 میں مہنگائی کے اہم چیلنجوں کے درمیان شروع کیا گیا تھا، ایک خودکار کرایہ وصولی کا نظام متعارف کرانے کے لیے تیار تھا۔انہوں نے کہاکہ اس اقدام کا مقصد پراجیکٹ کے اندر بغیر کسی رکاوٹ کے، کیش لیس لین دین کی سہولت فراہم کرنا، کارکردگی کو بڑھانا اور مسافروں کے لیے استعمال میں آسانی پیدا کرنا ہے۔