وفاقی دارالحکومت میں کورئیر سروس کاڈرائیور نایاب نسل کے کتے لیکر فرار

اسلام آباد (نیوز ڈیسک )چوری کے ایک انوکھے واقعے میں، وفاقی دارالحکومت میں کورئیر سروس کاڈرائیور نایاب نسل کے کتے ہسکی پپ کے بچوں کو لے کر فرار ہو گیا۔
مزید پڑھیں: چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پانچ روز میں 46 مقدمات نمٹائے
فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم یونٹ اور مقامی پولیس سے مدد طلب کرنے کے باوجود ڈرائیور کا پتہ نہیں چل سکا۔اسلام آباد کے سیکٹر H-13 کے رہائشی حماد الحسن نے ایف آئی اے سائبر کرائم یونٹ اور اسلام آباد پولیس دونوں میں شکایت درج کرائی۔

اپنے بیان میں، انہوں نے نایاب نسل کے پالتو کتوں کے ایک جوڑے کو فیض آباد پہنچانے کے لیے ان ڈرائیو ایپ کے ذریعے کورئیر سروس کی بکنگ کا ذکر کیا۔ تاہم ڈرائیور کے مخصوص مقام پر پہنچنے پر معلوم ہوا کہ گاڑی اور اس کا رجسٹریشن نمبر مختلف تھا۔پوچھ گچھ پر، ڈرائیور نے دعویٰ کیا کہ اصل کار کو نقصان پہنچا تھا،

اس لیے متبادل گاڑی کے استعمال کی ضرورت تھی۔ ان پالتو جانوروں کو فیض آباد میں جابر شاہ تک پہنچانے کے لیے ڈرائیور عمیر ذوالفقار کے سپرد کیا گیا تھا، ان پالتو جانوروں کو ایک گاڑی میں رکھا گیا تھا جس کا رجسٹریشن نمبر IDN-8464 تھا۔ ڈیلیوری کے ثبوت کو یقینی بنانے کے لیے، وصول کنندہ کی تصدیق کے لیے ایک ویڈیو ریکارڈ کی گئی۔

تاہم، ڈیلیوری کے عمل کے دوران، ڈرائیور نے ایک کتے کو لے لیا اور اسے فیض آباد پہنچانے کے لیے دوسرے موٹر سائیکل سوار کا انتظام کیا۔ کتے کے ملنے پر جابر شاہ نے ایک کتے کی ڈیلیوری کی تصدیق کی۔ پیغامات اور کالز کے ذریعے ڈرائیور سے رابطہ کرنے کی بارہا کوششوں کے باوجود کوئی جواب نہیں ملا۔

رائیڈ ہیلنگ کمپنی کو آن لائن درج کرائی گئی شکایت حل نہیں ہوئی۔کتے کی قیمت 0.2 ملین روپے کے پیش نظر پالتو جانور کی بازیابی کے لیے قانونی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔اسلام آباد میں ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور متعلقہ کمپنی کو خط ارسال کر دیا ہے۔

جس میں ڈرائیور کے بارے میں جامع تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔ کوششوں کے باوجودکمپنی سے ان کے G-7 اسلام آباد نمبر پر رابطہ کرنے کی کوششیں بے سود رہیں کیونکہ نمبر مسلسل بند تھا۔