تمباکو نوشی کی روک تھام کیلئے کلینک کاقیام

پشاور(نیوز ڈیسک ) لیڈی ریڈنگ ہسپتال نے سگریٹ نوشی کے عادی افراد کی مدد کے لیے سگریٹ نوشی کی روک تھام کا کلینک قائم کیا ہے۔
مزید پڑھیں:اراکین قومی اسمبلی نے حلف اٹھالیا

LRH کے شعبہ پلمونولوجی کے ڈاکٹر احتشام نے بتایا کہ کلینک آؤٹ ڈور پیشنٹ ڈیپارٹمنٹ میں قائم کیا گیا ہے، اور یہ ہر پیر کو دوپہر 12 بجے سے دوپہر 2 بجے تک کام کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایکشن پلان کے مسودے پر مشاورتی اجلاس میں خیبرپختونخوا میں ای سگریٹ کے حوالے سے قانون سازی میں اصلاحات کی تجویز دی گئی۔اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ڈپٹی ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ ڈاکٹر ماجد نے ہسپتال انتظامیہ، عملے کی کاوشوں

کو سراہا اور کلینک کے آئیڈیا کو سراہا۔ڈاکٹر احتشام نے کہا کہ تمباکو نوشی کے خاتمے کا کلینک ابتدائی طور پر ہسپتال کے عملے کے ارکان پر توجہ مرکوز کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ تمباکو نوشی کرنے والوں کا علاج دو الگ الگ دوائیوں سے کیا جاتا ہے،

جو کہ نکوٹین کی لت کی سطح پر منحصر ہے اور اس کے علاوہ انخلا کی شدت کا اندازہ لگایا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سگریٹ نوشی کرنے والوں کی تعداد آبادی کا تقریباً 23 فیصد ہے۔انہوں نے کہا کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے

مطابق 2018 میں ملک میں سگریٹ نوشی کرنے والوں کی تعداد 24 ملین تھی اور اس کے بعد یہ تعداد 27 ملین تک پہنچ گئی ہے۔

اجلاس کے شرکاء نے سگریٹ نوشی کے خطرات بالخصوص ای سگریٹ، نیکوٹین پاؤچز اور شیشہ سمیت جدید طریقوں کے بارے میں آگاہی کی ضرورت پر زور دیا۔شرکاء نے طلباء میں شعور بیدار کرنے کے لیے تعلیمی اداروں میں سیمینار منعقد کرنے کی تجویز بھی دی۔