حب میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے دوران فائرنگ ، 2 افراد جاں بحق، 13 زخمی

کوئٹہ( نیوز ڈیسک ) ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے دوران صنعتی شہر حب میں ریٹرننگ افسر کے دفتر کے باہر بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی)
مزید پڑھیں:پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 11 روپے فی لیٹر تک اضافے کا امکان

اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے امیدواروں کے حامیوں کے درمیان مسلح تصادم کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور 13 زخمی ہوگئے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ بی اے پی کے بلوچستان چیپٹر کے صدر سردار محمد صالح بھوتانی نے حب نشست (PB-21) پر پی پی پی کے علی حسن زہری کے خلاف غیر سرکاری نتائج کے مطابق 30,910 ووٹ حاصل کرکے کامیابی کا دعویٰ کیا،

جنہوں نے نتیجہ کو چیلنج کیا اور ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست کی،تاہم پیپلز پارٹی کے امیدوار کی شکایت پر الیکشن کمیشن نے پی بی 21 کا نتیجہ روک لیا اور ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم دیا،مسٹر زہری کے حامیوں نے ریٹرننگ آفیسر کے دفتر کے سامنے دھرنا بھی دیا اور الزام لگایا کہ مسٹر بھوتانی سیٹ نہیں جیت پائے۔ بعد ازاں مسٹر بھوتانی کے

حامی ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے دوران سوک سنٹر میں واقع ریٹرننگ افسر کے دفتر بھی پہنچے،پہلے مرحلے میں 9 پولنگ سٹیشنوں کے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی گئی تاہم 30 دیگر پولنگ سٹیشنوں کی دوبارہ گنتی جاری تھی کہ دوبارہ گنتی کے درمیان

ریٹرننگ افسر کو صحت کی خرابی کی شکایت پر ہسپتال منتقل کرنا پڑا،دریں اثنا، حکام نے کہا، دونوں فریقوں کے حامیوں نے سوک سینٹر میں داخل ہونے کی کوشش کی اور آپس میں جھڑپیں ہوئیں۔ دو گھنٹے تک جاری رہنے والی جھڑپ کے دوران، حکام نے مزید کہا، گولیاں چلائی گئیں، جس سے متعدد افراد زخمی ہوئے۔تصادم کی اطلاع ملتے ہی

فرنٹیئر کور کے اہلکاروں اور پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر لاشوں اور زخمیوں کو جام غلام قادر میموریل اسپتال منتقل کیا۔ ہسپتال کے حکام نے بتایا کہ زخمی افراد اور دو دیگر جنہوں نے اپنی جانیں گنوائیں، گولیوں کے متعدد زخم آئے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مرنے والوں کا تعلق بھوتانی گروپ سے ہے۔ایس ایس پی حب منظور احمد بلیدی نے کہا کہ صورتحال اس وقت خراب ہوگئی جب کچھ مظاہرین نے سوک سینٹر میں داخل ہونے کی کوشش کی، جہاں آر او آفس واقع ہے۔

مزید جھڑپوں سے بچنے کے لیے حب میں پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حالات قابو میں ہیں تاہم قصبے میں کشیدگی برقرار ہے۔الیکشن کمیشن نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے عمل کی تحقیقات کے لیے چار رکنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔