پاسبان حریت کا مقبوضہ کشمیر میں جبری بے دخلیوں کیخلاف احتجاجی دھرنے کا اعلان

مظفرآباد(اے بی این نیوز)پاسبان حریت کا مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارتی سامراج کی جانب سے ریاستی زمینوں پر قبضے، شہریوں کی جائیدادوں کی ضبطگی اور مسمارگی کیخلاف 15 فروری کو دارالحکومت میں احتجاجی دھرنے کا اعلان۔ اقوامِ متحدہ، سلامتی کونسل کے ممبر ممالک اور “او آئی سی” مقبوضہ جموں کشمیر میں حکومت ہند کے تمام غیر آئینی ، غیر جمہوری اور غیر انسانی اقدامات کو فوری طور پر روکیں۔ پاسبان حریت جموں کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس کی کال پر 15 فروری بروز بدھ دارالحکومت کے برہان وانی چوک میں بھارت کے سامراجی اقدامات کیخلاف احتجاجی دھرنے کا اعلان کرتے ہوئے شہر بھر کے عوام مہاجرین و انصار سے شرکت کی اپیل کرتے ہوئے چیئرمین پاسبان حریت جموں کشمیر عُزِیراحمدغزالی وائس چیئرمین عثمان علی ہاشم نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہیکہ بھارت اسرائیلی طرز عمل کو اپناتے ہوئے ریاست جموں کشمیر میں اپنے خونی پنجوں کو گھاڑ رہا ہے۔ بھارتی حکومت انسداد تجاوزات کے نام پر کشمیری شہریوں سے انکی زمینیں چھین رہی ہے ۔ نریندرہ مودی بلڈوزر کو کشمیری عوام کیخلاف ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے ہوئے شہریوں کے گھر انکی جائیدادیں اور دیگر تعمیرات کو مسمار کر رہا ہے۔ بھارتیہ جنتاپارٹی ریاست کی قابض انتظامیہ کے زریعے کشمیری شہریوں کو جبراً انکی زمینوں سے بے دخل کررہی ہے۔ انکا کہنا تھا کہ ان حالات میں بھارتی سامراج کو روکنے کیلئے آزاد کشمیر کی حکومت ، سیاسی پارٹیوں مذہبی جماعتوں سیئول سوسائٹی عوام اور بالخصوص نوجوانوں کا کردار بہت اہمیت اختیار کرگیا ہے کہ ہم سب مل کر  اپنی ریاست کی وحدت، مسلم شناخت اور وطن کی مٹی کا دفاع کریں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو مودی کے بدترین جنگی جرائم کی طرف متوجہ کرنے کیلئے 15 فروری صبح نو بجے سنٹرل پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا جائے گا۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کے وہ بھارت مخالف دھرنے میں شریک ہوں ۔۔۔۔۔۔