پیرس خوشبوؤں کا شہر،اے بی این نیوزکی خصوصی رپورٹ

پیرس ( اے بی این نیوز     )آپ جانتے ہوں گے کہ پیرس کو خوشبوؤں کا شہر کہا جاتا ہے ان خوشبوؤں کا مین سورس فرانس میں موجود ایک قصبہ ہے جس کو Grasse گراس کے نام سے جانا جاتاہے جس کو کیپٹل آف فریگننٹ یعنی خوشبوؤں کا دارالحکومت بھی کہتے ہیں۔ اسی گاؤں میں دنیا کی سب سے پہلی خوشبوؤں کی فیکٹری ہے جو 1747ء میں قائم ہوئی،اس حوالے سے پیرس سے نمائندہ اے بی این بلال محمد خان نے ایک رپورٹ فائل کی جس کے مطابقفرانس کا شہر پیرس یورپ کا دل تصو ر کیا جاتا ہے۔دنیا کے قدیم ترین شہروں میں سے ایک پیر س جس کے بارے میں مشہور ہے کہ فیشن اور خوشبو کا دنیا میں آغاز یہیں سے ہوتا ہے۔اس فیکٹری کے بننے اور اس قصبے کو خوشبوؤں کا دارالحکومت کہلانے کے پیچھے مسلمانوں کی ایک دلچسپ داستان ہے۔گراس جنوبی فرانس کا قدیم قصبہ ہے‘ یہ قصبہ نیس‘ کینز اور مونٹی کارلو کے ہمسائے میں واقع ہے‘ پندرہویں صدی میں سپین میں مسلمانوں کی حکومت تھی‘ مسلمان تاجر اور سیاح عموماً مونٹی کارلو‘ نیس اور کینز سے گزرتے ہوئے ‘ سمندری رستے سے یہ لوگ کشتیوں کے ذریعے اس علاقے میں پہنچ جاتے تھے‘ پندرہویں اور سولہویں صدی کے درمیان عرب گراس میں یاسمین کے بیج لے آئے‘ یہ بیج انہوں نے علاقے کے لوگوں میں تقسیم کر دیئے‘زمین پر بیج گرنے کی دیر تھی اور پورا علاقہ یاسمین کی خوشبو سے مہک اٹھا‘ لوگ حیران رہ گئے‘ لیونڈر اس علاقے میں صدیوں سے اُگ رہا تھا‘ یاسمین کی خوشبو لیونڈر کی مہک میں ملی تو گراس خوشبوؤں کی سرزمین بن گیا‘ یہ پھولوں اور خوشبوؤں کے بیوپاری بن گئے‘ یہ پھول اگاتے‘ پھول چنتے‘ انہیں سوکھاتے اور بوریوں میں بھر کر بیچ دیتے‘ فرانسیسی لوگ مصر‘ الجزائز‘ مراکش اور قرطبہ گئے‘ پھولوں کا ست نکالنے کا فن سیکھا اور گراس واپس آ کر اس شہر کو خوشبوؤں کا مسکن بنا دیا‘ یہ فن آہستہ آہستہ پورے علاقے میں پھیل گیا‘ نئی نئی خوشبوئیں ایجاد کیں اور یوں خوشبوؤں کے برانڈ بنتے چلے گئے‘ شیشہ سازوں نے گراس کا رخ کیا اور یہ خوشبوؤں کی خوبصورت بوتلیں بنانے لگے‘ یہ بوتلیں پیکنگ کی انڈسٹری کو گراس لے آئیں اور یوں یہ بزنس پھیلتا چلا گیا‘1747ء میں گراس میں پرفیوم کی پہلی فیکٹری لگی‘ اس کا نام گالی مارڈ (Galli Mard) تھا‘ یہ آج بھی قائم ہے اور یہ دنیا کی پہلی پرفیوم کی فیکٹری ہے‘ 1849ء میں دوسری فیکٹری لگی‘ اس کا نام مولی نارڈ (Moli Nard) تھا اور 1926ء میں فراگونارڈ (Fragonard) کے نام سے تیسری فیکٹری لگی‘ گراس میں اس وقت 60 فیکٹریاں ہیں‘ ان فیکٹریوں میں ساڑھے تین ہزار لوگ کام کرتے ہیں جبکہ دس ہزار لوگ خوشبو کی صنعت سے وابستہ ہیں‘ حکومت نے 1989ء میں گراس میں خوشبو کا عجائب گھر بنایا‘ اس میوزیم میں خوشبو کی صنعت سے وابستہ پانچ ہزار اشیاء پڑی ہیں‘ گراس میں پرفیوم کالج بھی ہے‘ اس کالج میں ہر سال صرف 16 طالب علموں کو داخلہ ملتا ہے‘ پوری دنیا سے لوگ اپلائی کرتے ہیں‘ ان میں سے صرف 16 لڑکوں اور لڑکیوں کو داخلہ ملتا ہے