چینی انجینئرز کی بس پر حملے کا ماسٹر مائنڈ فضائیہ حملے میں صوبہ پیکتیا میں ہلاک

کابل ( اے بی این نیوز) افغان نیشنل آرمی کا پکتیا میں بڑا سکیورٹی آپریشن ،دوران آپریشن سابق کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی ترجمان اعظم رفیق ساتھیوں سمیت ہلاک ہوگیا۔داسو ڈیم میں چینی انجینیئرز کی بس پر حملے کا ماسٹر مائنڈ افغانستان کے صوبے کنڑ میں مارا گیا۔طارق رفیق کی ایک آنکھ خراب ہے جس کی وجہ سے اسے بٹن خراب کی عرفیت سے بھی جانا جاتا تھا۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق افغان صوبے پکتیکا میں افغان اور نیٹو فورسز کی مشترکا فضائی کارروائی کے دوران ٹی ٹی پی کا سابق ترجمان اعظم رفیق ساتھیوں سمیت مارا گیا ۔اعظم طارق کے قریبی ساتھی نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اعظم طارق کے نام سے معروف رائس خان کاخان سید گروپ کا ترجمان تھاجو گزشتہ روز بیٹے اور ساتھی کے ہمراہ فضائی حملے میں مارا گیا ۔ اس سے قبل حکومت پاکستان کی جانب سے اعظم خان کے سر کی قیمت 5 ملین ڈالر مقرر کی گئی تھی، اعظم طارق ہلاک حکیم اللہ محسود کا بھی قریبی ساتھی تھا اور 2009 سے 2013 تک کالعدم ٹی ٹی پی کا ترجمان بھی رہا۔داسو میں چینی انجینئرز کی بس پر حملے کا ماسٹر مائنڈ فضائیہ حملے میں صوبہ پیکتیا میں ہلاک کردیا.ذرائع کے مطابق کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ایک دہشت گرد گروپ کا سرغنہ بھی تھا۔پاکستان میں داسو ڈیم پر چینی انجینیئرز کی بس پر حملے کا مرکزی ملزم بدنام زمانہ دہشت گرد طارق رفیق واقعے کے بعد سے مفرور تھا اور 26 اپریل 2022 کو کراچی میں چینی زبان کے مرکز پر خود کش حملے کا منصوبہ ساز یہی تھا۔افغانستان میں طالبان حکومت کی جانب سے بھی طارق رفیق کی ہلاکت کی تردید یا تصدیق نہیں کی ہے۔یاد رہے کہ 14 جولائی 2021 کو داسو میں خودکش بم دھماکے میں 9چینی انجینئرز ، 2ایف سی اہلکار اور 2 مقامی افراد جاں بحق ہوگئے تھے جب کہ 27 چینی اور 5 مقامی افراد زخمی ہوئے تھے۔نومبر 2022 میں عدالت نے دو مجرموں محمد حسین کو13 بارسزائے موت، 15 لاکھ روپے جرمانہ اور محمد آیاز عرف جانباز کو 13 بار سزا ئے موت اور 15 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی جب کہ طارق رفیق مفرور تھا۔کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سینیئر کمانڈر نے میڈیا کو بتایا کہ طارق رفیق گزشتہ روز سے کسی کے رابطے میں نہیں ہے لیکن ان کی لاش دیکھنے تک قتل کی تصدیق نہیں کرسکتے۔