انٹرنیشنل مس یونیورس مقابلہ ،منتظمین کی سعودی ماڈل کی شرکت کی تردید

جدہ(نیوزڈیسک) مس یونیورس آرگنائزیشن نے سعودی عرب کی ایک ماڈل کی حالیہ رپورٹس کی تردید کی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ وہ 2024 کے ایونٹ میں شرکت کریں گی۔

مقابلہ سازی کے ادارے کے سربراہ کا کہنا تھا کہ سعودی عرب سے کسی ماڈل کا انتخاب نہیں کیا گیا تھا لیکن تاہم اس حوالے سے ہماری کوشش ہے کہ سعودی عرب کو بھی شامل کیا جائے ۔ سعودی عرب ابھی تک ان ممالک میں شامل نہیں جس کی رواں سال شرکت ممکن بنائی جاسکے ،

ہم فی الحال ایک سخت جانچ پڑتال کے عمل سے گزر رہے ہیں جو کہ ممکنہ امیدوار کو حق رائے دہی سے نوازا جائے گا اور نمائندگی کیلئے قومی ڈائریکٹر کو تفویض کیا جائے گا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب کو ہمارے باوقار مقابلے میں شامل ہونے کا موقع نہیں ملے گا جب تک کہ یہ حتمی اور ہماری منظوری کمیٹی کی طرف سے اس کی تصدیق نہیں ہو جاتی۔
مزید یہ بھی پڑھیں:پاکستان اقوام متحدہ کے تخفیف اسلحہ کمیشن کا چیئرمین منتخب

منتظم کی جانب سے یہ بیان سعودی ماڈل رومی القحطانی کے سوشل میڈیا پر آنے اور سالانہ مقابلے میں شرکت کے اعلان کے ایک ہفتے بعد سامنے آیا ۔اپنے ملین پلس انسٹاگرام فالوورز کو لے کر، القحطانی نے (عربی میں) کہا: “مس یونیورس 2024 میں شرکت کرنا اعزاز کی بات ہے۔””مس یونیورس کے مقابلے میں سعودی عرب کی یہ پہلی شرکت ہے،”

انہوں نے سعودی پرچم اور مس یونیورس سعودی عربیہ کے ساتھ تصویر پیش کرتے ہوئے مزید کہا۔العربیہ انگلش نے گزشتہ ہفتے اس اعلان کے بعد القحطانی سے رابطہ کیا۔ اس نے ابھی تک تبصرہ کی درخواست کا جواب نہیں دیا ۔سوشل میڈیا پر القحطانی کا اعلان مس یونیورس کے جاری ہونے کے بعد سے نہ ہٹایا گیا ہے اور نہ ہی تبدیل کیا گیا ہے۔ریاض میں پیدا ہونے والی ماڈل کا شمار سابق فوجیوں میں ہوتا ہے، جس نے اپنے انسٹاگرام بائیو کے مطابق، مس عرب پیس، مس پلینٹ، مس مڈل ایسٹ، اور بہت کچھ سمیت متعدد دیگر ایونٹس میں مملکت کی نمائندگی کی ہے۔اس سال مس یونیورس کا ایونٹ ستمبر میں میکسیکو میں منعقد کیا جائے گا۔ اس میں عالمی سطح پر 100 سے زیادہ مدمقابل شامل ہوں گے۔