اہم خبریں

مسلسل موسلا دھار بارشیں، اُبلتے سیلاب، خدا خیر کرے!

٭ …ملک بھر میں بارشیں، ندی نالوں، دریائوں میں سیلاب، مزید بارشوں اور شدید سیلابوں کی پیش گوئیO بجلی کے ناقابل برداشت، کمرتوڑ بلوں میں ساڑھے سات روپے یونٹ کی مزید منظوری، ریڈیوفیس کے اضافہ پر ملک بھر میں احتجاج O سویڈن میں قرآن مجید کی توہین کا دوسرا واقعہ، عالم اسلام میں شدید ردعمل، پاکستان کے وزیراعظم کا سخت بیانO امریکہ میں خاتون ایڈمرل ’’لِزافرانجیتو‘‘ امریکی بحریہ کی سربراہ مقررO سیلاب زدگان کے لئے20 لاکھ گھر بنائے جائیں گے، بلاول زرداری کا ’انتخابی‘ اعلانO لاہور، شاعر، ادیب ڈی آئی جی پولیس شارق جمال کی خودکشیO واپڈا:48 ہزار افسر، ایک لاکھ 5 ہزار عام ملازمین سالانہ 5 ارب25 کروڑ روپے کی 39 کروڑ10 لاکھ یونٹ بجلی مفت استعمال کرتے ہیںO بھارت، منی پور میں اقلیتی خواتین سے زیادتی، برہنہ سڑکوں پر نچانے پر ملک بھر میں ہنگامے، لوک سبھا، راجیہ سبھا میں شدید ردعملO یوکرائن کے وزیرخارجہ کی پریس کانفرنس سے روسی صحافی نکالے جانے پر روس نے وضاحت طلب کر لیO بھارت کے زرمبادلہ کا ذخیرہ 600 ارب ڈالر سے زیادہ ہو گیا، کوئی قرضہ نہیں۔
٭ …محترم قارئین، خواتین و حضرات بلکہ بچوں سے بھی مخاطب ہوں۔ لاہور میں صبح سے بارش ہو رہی ہے۔ جو محکمے موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق شام تک جاری رہے گی۔ ملک بھر میں بارشوں کی یہی پیش گوئی ہے۔ اور خدانخواستہ پچھلے سال کی طرح پھر بے قابو سیلابوں کا خطرہ ہے۔ اس بار بھارت میں تباہ کن بارشوں اور سیلابوں کے باعث پاکستانی دریا پہلے ہی سیلاب کی شدت سے اُبل رہے ہیں۔ خدا تعالیٰ رحم فرمائے! صرف پاکستان ہی نہیں، امریکہ، کوریا، مالدیب، میانمر، لیبیا، سپین، عراق اور بیلجیم بھی شدید بادوباراں کی زد میں آئے ہوئے ہیں۔ ٭ …قارئین کرام! لاہور میں صبح سے بارش جاری، اس کے باعث بجلی بند، یو پی ایس بھی جواب دے گیا (’’چولہے میں گیس بند‘‘) موبائل فون کی پاور زیرو ہو گئی، سوشل میڈیا بھی بند، اخبارات صبح آٹھ بجے آ جاتے ہیں، دوپہر تک نہیں آئے، گھر کے باہر ایک چھجے کے نیچے بیٹھ کر کالم لکھ رہا ہوں۔ رات کو سوتے وقت (3 بجے رات) ٹیلی ویژن پر کچھ خبریں سن لی تھیں۔ محترم قارئین انہی پر گزارا کریں۔ (اور کربھی کیا سکتے ہیں؟) الیکشن کمیشن کا اعلان کہ انتخابات 2012ء کی 13 سال پرانی مردم شماری پر ہی ہوں گے۔ ٹیلی ویژن سسٹم اس پروزیراعظم شہبازشریف کا بیان بھی دہرا رہا تھا کہ مردم شماری کا ابھی کوئی فیصلہ نہیںہوا۔ قارئین کرام، خود اندازہ لگا لیں کہ الیکشن کمیشن اور وزیراعظم میں سے کون قابل اعتبار اور زیادہ طاقت ور ہے؟ ٭ …انتخابات کب اور کیسے ہوتے ہیں۔ میرا تجزیہ برقرار ہے کہ کئی وجوہ کی بنا پر اس سال دکھائی نہیں دے رہے۔ ایک وجہ تو صاف ظاہر ہے کہ الیکشن کمیشن کی پرانی مردم شماری پر الیکشن کو ایم کیو ایم نے سختی سے مسترد کر دیا ہے۔ ویسے ہی یہ احمقانہ تمسخر ہے کہ نئی مردم شماری کے حتمی نتائج 30 اپریل تک مکمل ہونے کے باوجود ’نیک نیت‘ حکومت ان نتائج کا اعلان نہیں کر رہی، یہ سراسربددیانتی ہے۔ نتائج روک کر حکومت کا منصوبہ ’کامیاب‘ ہو گیا ہے کہ اس سال انتخابات نہ ہونے پائیں، اور ویران، سنسان گلیوں میں ’مرزا یار‘ ناچتا پھرے!! ٭ …یہ باتیں چلتی رہیں گی۔ پاکستان میں ایک بارزرمبادلہ کے ذخائر27 ارب ڈالر تک پہنچ گئے تھے، بجلی، گیس اور پٹرول کی قیمتیں معمول پر اور قابل قبول تھیں۔ پھر ہوس زدہ، بُھوکے طالع آزما حکمرانوں نے ایسا چکر چلایا کہ زرمبادلہ کے ذخائر صرف تین ارب تک رہ گئے، وہ بھی مانگے تانگے کے قرضوں پر مشتمل تھے۔ یہ بحث بھی پرانی ہو چکی ہے۔ میں ریزروبنک آف انڈیا رپورٹ پر سر پکڑ کر بیٹھ گیا ہوں کہ بھارت کے زرمبادلہ کے ذحائر چھ کھرب 9 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں۔ صرف پچھلے ہفتے 12 ارب 74 کروڑ ڈالروں کا اضافہ ہوا۔ بھارت کی مستحکم معیشت کے باعث وہاں دھڑا دھڑ غیر ملکی سرمایہ کاری ہو رہی ہے۔ یہی حال چین کے زرمبادلہ کیذخائرکا ہے۔ اور میرا ملک پاکستان، فخر سے اعلان کیا جا رہا ہے کہ شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے ملک دیوالیہ ہونے سے بچا لیا ہے، یہ بات درست ہے مگر دوسری طرف خزانہ کس انداز میں لٹایا جا رہاہے؟ ایک مختصر جائزہ: پاکستان کے چار صوبے ہیں اور وزیروں مشیروں کی کابینہ کی تعداد 91 ہو چکی ہے (کروڑوں کے اخراجات)۔ بھارت پاکستان کے چار کے مقابلہ 29 صوبوں پرمشتمل ہے اور دل تھام کر پڑھئے کہ اس کی کابینہ کی تعداد بھی صرف 29 ہے! اس پر قارئین کرام خود تبصرہ کر لیں۔ باہر سے قرضے لے کر اندر لٹائے جا رہے ہیں۔ حیرت ہے کہ آئی ایم ایف کی نظر دنیا بھر کی سب سے زیادہ بڑی لکھ لُٹ، بلکہ کروڑوں لُٹ کابینہ پر نہیں پڑی! آئی ایم ایف خود بددیانت ہے۔ اس لوٹ مار پر کتنے کالم لکھے گئے ہیں، کوئی فرق؟؟ ٭ …خصوصی پرواز کے ذریعے اعلیٰ سرکاری پروٹوکول کے ساتھ 52 عزیز و اقارب کو سرکاری حج کرانے والے، صرف 48 دنوں کے مہمان (9 ستمبر کو ریٹائر) صدر عارف علوی نے تین سال پہلے جولائی 2021ء میں 47 ملکوں کے سربراہوں کو 90 لاکھ روپے کے 4810 کلو آم بھیجے تھے۔ سیاں بَھیے وزیراعظم، کوئی پوچھنے والا نہیں تھا۔ پتہ نہیں پچھلے برس یا اس برس کس کس کو آم بھیجے ہیں، غالباً سیاں بھییّ کوتوال نہیں رہے۔ اس لئے شائد خزانہ لٹانے کی یہ کارروائی ممکن نہ ہو سکی ہو! ٭ …قارئین کرام، صبح سے بند بجلی کا چند سیکنڈ کے لئے جھپاکا ہوا ہے، اس میں بیک وقت دو خوفناک، اذیت ناک، ہولناک خبروں کی سرخیاں دیکھ سکا ہوں، دماغ سُن ہو رہا ہے۔ ایک خبر یہ ہے کہ ملک بھر میں بے پناہ بارشوں اور سیلابوں کی شدت میں اضافہ جاری ہے، دوسری دل دہلا دینے والی خبر کہ کابینہ نے کسی باقاعدہ اجلاس کی بجائے محض آن لائن بجلی کی موجودہ قیمتوں میں سات روپے 50 پیسے فی یونٹ اضافہ کی منظوری دے دی ہے۔ اِنّا لِلّٰہ واِنّا اِلیہ رَاجعون! ٭ …قارئین محترم سانپوں کے ایک ماہر شخص نے اہم مشورہ دیا ہے کہ برسات میں، خاص طور پر جولائی اور اگست میں نر اور مادہ سانپ مستی کے عالم میں ہوتے ہیں۔ وہ پانی کے باعث بِلوں سے باہر نکل آتے ہیں، مستی کی کیفیت میں کسی کی مداخلت برداشت نہیں کرتے۔ نر اور مادہ سانپ عصر کے بعد پوری رات، اگلی صبح تک مستی کی کیفیت میں رہتے ہیں، صبح کے وقت دور چلے جاتے ہیں، عصر کے بعد پھر اکٹھے ہو جاتے ہیں۔ انتباہ یہ ہے کہ عصر کے بعد اگلی صبح تک رات کے اندھیرے میں باہر نے نکلیں، کھیتوں میں نہ جائیں، گھر میں گھاس پر ننگے پائوں نہ پھریں۔ کالے ناگ بہتے پانی کے کناروں پر پائے جاتے ہیں۔ دو منہ والے سانپ کھنڈرات اور پرانے کنوئوں کی جھاڑیوں میں پائے جاتے ہیں۔

متعلقہ خبریں