اہم خبریں

بھارت نے گزشتہ سال 84بار انٹرنیٹ سروسز معطل کرنے کا عالمی ریکارڈ قائم کردیا

نئی دہلی (نیوزڈیسک)مقبوضہ کشمیرسمیت بھارت بھر میں انٹرنیٹ بندش کی پالیسی پردنیا بھر کے105ممالک کی 300سے زائد تنظیموں نے احتجاج کرتے ہوئےمواصلات،الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے بھارتی وزیر اشونی ویشنو کو کھلا خط لکھا جس میں ان پر زور دیاگیا ہے کہ وہ بھارت میں انٹرنیٹ کی بندش کے بارے میں قانونی اور ریگولیٹری فریم ورک کا ازسر نوجائزہ لیں۔یہ تنظیمیں ایک اتحاد کا حصہ ہیں جو 2016سے سرگرم ہے۔ ان تنظیموں نے انسانی حقوق کے کئی دیگر اداروں میں بھی شمولیت اختیارکی ہے جن میں بھارت میں انڈیا سول واچ انٹرنیشنل اور انٹرنیٹ فریڈم فاؤنڈیشن اورصحافیوں کی عالمی تنظیم” رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز ”شامل ہیں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ جب بھی انٹرنیٹ تک رسائی میں رکاوٹ پیداہوتی ہے، لوگوں کی اپنے پیاروں سے بات چیت کرنے، روزی کمانے، معلومات کے تبادلے یا تعلیم کے حصول، صحت کی دیکھ بھال اور دیگر اہم عوامی خدمات حاصل کرنے کی صلاحیت بری طرح متاثر ہوتی ہے۔خط میں الائنس کی نئی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیاہے کہ بھارت نے 2022 میں 84بارانٹرنیٹ سروسز معطل کی جو مسلسل پانچویں سال عالمی سطح پر سب سے زیادہ تعداد ہے۔ خط میںکہاگیاہے کہ بھارت 2016سے انٹرنیٹ سروسز کی معطلی کی مجموعی تعداد میں سے تقریبا 58فیصد کے لیے ذمہ دار ہے۔

متعلقہ خبریں