لاہور(نیوزڈیسک)چیف آرگنائزر مسلم لیگ مریم نواز نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ نے ای کامرس اور آئی ٹی سیکٹر میں اقدامات کئے، سستا قرض اسکیم بھی ہمارے دور میں شروع ہوئے۔ مریم نواز نےعمران خان کو تنقد کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے جھوٹ کا نام بیانیہ رکھا اور اس کیلئے انہوں نے سوشل میڈیا کی مدد لی، عمران خان کا بیانیہ تو بےبنیاد الزامات پر مبنی ہے، عمران خان لوگوں کے بچوں کو کہتے ہیں جیلیں بھرو، عمران خان جیبیں بھریں اور لوگوں کے بچے جیل جائیں، لوگوں کے بچے کیوں جیلیں بھریں؟۔رہنما ن لیگ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اس وقت بیانیے نہیں ترقی کی ضرورت ہے، عمران خان ایک کروڑ نوکریوں کا جھانسہ دیکر فرار ہوگیا، عمران خان نےلوگوں کویوتھ کےنام پر بیوقوف بنایا، ذہنی مریضوں کی سیاست شروع کردی گئی ہے، عمران خان خود تو ذہنی مریض تھے قوم کو بھی بنارہے ہیں۔مریم نواز نے کہا کہ عمران خان نے پاکستان کے دوسرے ممالک سے تعلقات کو خراب کردیا،سائفر کے بیانیےکی تدفین زمان پارک میں ہوچکی ہے، آپ نے بیرون ممالک میں انٹرویو دیے کہ کوئی سازش نہیں ہوئی، ایبسلوٹلی ناٹ کے اسٹیکر کیوں لگوائے تھے؟عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ عمران خان آج کہتا ہے امریکا نے نہیں جنرل ریٹائرڈ قمر باجوہ نے سازش کی، آج قوم کو اردو میں بتاؤ کہ امریکا سے معافی مانگ لی، وہ حکومت میں تھا تو کہنا تھا کہ قمر باجوہ نےمیری حکومت کی سپورٹ کی، آپ اپنی حکومت جانے کے بعد بھی قمر باجوہ سے بات کررہے تھے۔مریم نواز نے کہا کہ عمران خان آج بھی صدر مملکت کو کہتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ سے بات کرادیں، اسٹیبلشمنٹ نے ہاتھ ہٹالیا تو عدلیہ کا سہارا لینےکی کوشش ہورہی ہے، انہیں کوئی نہ کوئی بیساکھیاں درکار ہوتی ہیں، اسٹیبلشمنٹ کے بعد اب عمران خان عدلیہ کے گھوڑے پر سوار ہوکر آنے کی کوشش کررہے ہیں۔چیف آرگنائزر ن لیگ نے کہا کہ ایک شخص کو صادق وامین قرار دینے کے لئے سب کو گندا کیاگیا،آج میں ثاقب نثارکوڈھونڈرہی ہو، ثاقب نثار نے عمران خان کو صادق و امین کا سرٹیفکیٹ دیا اور اسے فرشتہ بناکر پیش کیا، اس کے گھر کی 2 خواتین نےکئی ارب کی چوری کی۔مریم نواز نے کہا کہ ہم آئی ایم ایف سے معاہدہ نہ کریں تو پاکستان ڈیفالٹ کرجائے گا، یہ عمران خان کے دل کی آواز ہے کہ پاکستان سری لنکا بن جائے، اسحاق ڈار کو آئی ایم ایف سے معاہدہ نہیں کرناچاہیے ، عمران خان کو آئی ایم ایف کے سامنے لاکر بٹھانا چاہیے۔















