ترکیہ (اے بی این نیوز )ترکیہ اور شام میں 7.8 شدت کے زلزلے سے تباہی، اموات 1700 سے متجاوز، سیکڑوں عمارتیں زمین بوس ہو گئیں،صبح 4 بجکر 17 منٹ پر زلزلہ آیا، 50 سے زائد آفٹر شاکس کا سلسلہ بھی کئی گھنٹوں تک جاری رہا، زلزلے کی شدت گرین لینڈ اور ڈنمارک تک محسوس کی گئی،ترکیہ اور شام شدید زلزلے سے لرز اٹھے، 7.9 شدت کے زلزلے سے متعدد عمارتیں زمین بوس ہوگئیں جس کے باعث مجموعی طور پر ہلاکتیں 1700 سے تجاوز کرگئی ہیں۔ترک میڈیا کے مطابق زلزلے کے شدید ترین جھٹکے ایک منٹ تک محسوس کیے گئے، جھٹکوں کے باعث لوگ سڑکوں پر نکل آئے جبکہ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 7.9 ریکارڈ کی گئی ہے، زلزلے کا مرکز ترکیہ سے جنوب میں غازی انتپ صوبے کے علاقے نرداگی میں تھا، جبکہ زلزلے کی گہرائی 17.9 کلومیٹر تھی۔ترک صدر طیب اردوان نے زلزلے سے اموات کی تعداد 912 ہونےکی تصدیق کردی ہے۔زلزلے کے جھٹکے قبرص، یونان، شام، اردن،لبنان اور فلسطین میں بھی محسوس کیےگئے۔ترک صدر کا کہنا ہےکہ 45 ممالک سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن میں مدد کی پیشکش کرچکے ہیں، یہ زلزلہ 1939کے بعد اب تک کی سب سے بڑی تباہی ہے۔ ترکیہ میں زلزلے سے اموات کی تعداد 912 ہوگئی ہے اور 5 ہزار 383 افراد زخمی ہیں، زلزلے سے اموات کتنی بڑھیں گی، ابھی اندازہ نہیں لگاسکتے۔ترک صدر طیب اردوان نے زلزلے سے متاثر تمام شہریوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئےکہا ہےکہ امید ہے کہ جلد از جلد اور کم سے کم نقصان کے ساتھ مل کر اس آفت سے نکل جائیں گے۔اس کے علاوہ ترک صدر طیب اردوان نے میں ملک میں ہولناک زلزلے کے بعد ایمرجنسی کا اعلان کردیا ہے۔ترکیہ کے نائب صدر کے مطابق زلزلے کے بعد غازی انتپ اور حاطے ائیرپورٹ پر سول پروازیں معطل کردی گئی ہیں۔ترک میڈیا کے مطابق زلزلے کے باعث ترک صوبہ حاطے میں قدرتی گیس پائپ لائن میں آگ بھڑک اٹھی، احتیاطی تدابیر کے طور پر حاطے میں قدرتی گیس کی فراہمی روک دی گئی ہے۔ترک حکام کا کہنا ہےکہ متاثرہ علاقوں میں 2 ہزار 786 امدادی ٹیمیں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ترک ڈیزاسٹر منیجمنٹ ایجنسی کا کہنا ہےکہ زلزلےکے بعد سے اب تک 78 آفٹرشاکس محسوس کیےگئے ہیں، زلزلے سےکم ازکم 1ہزار 710 عمارتیں گرگئیں۔ترک میڈیا کا کہنا ہےکہ آذربائیجان سے سرچ ریسکیو کے 370 ماہرین ترکیہ پہنچ رہے ہیں جب کہ امریکا نے بھی ترکیہ کو ہر ممکن مدد فراہم کرنےکی پیشکش کی ہے اور کہا ہےکہ امریکا ترکیہ کی ہر طرح کی مدد کے لیے تیار ہے۔شام میں بھی شدید تباہی مچائی ہے جہاں عمارتیں گرنے سے متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔دوسری جانب شام میں کام کرنے والے امدادی گروپ کے مطابق باغیوں کےزیرکنٹرول علاقوں میں زلزلے سے234 اموات ہوئی ہیں، زلزلے سے اموات میں اضافے کا خدشہ ہے، سیکڑوں خاندان اب بھی ملبے تلے دبے ہیں۔شامی حکام کے مطابق زلزلےکے جھٹکے شام کے صوبوں حما، حلب اور لتاکیہ میں محسوس کیےگئے، حکومتی زیر اثر علاقوں میں زلزلے سے اموات کی تعداد 326 ہوگئی ہے اور ایک ہزار سے زائد افراد زخمی ہیں۔شام میں زلزلے سے اموات کی مجموعی تعداد560 ہوگئی ہے اور ترکیہ اور شام میں زلزلے سے اموات کی مجموعی تعداد ایک ہزار 385 ہوگئی ہے۔ترک صدر نے بتایا کہ ترکیےمیں زلزلے سے اموات کی تعداد 1014 ہوگئی ہے جبکہ ہزاروں افراد زخمی ہیں۔ ترک صدر رجب طیب اردگان کا کہنا ہے کہ ترکیے میں زلزلے سے اموات میں کتنا اضافہ ہوگا اس کا ابھی اندازہ نہیں لگا سکتے۔ترک حکام کا کہنا ہےکہ متاثرہ علاقوں میں 2 ہزار 786 امدادی ٹیمیں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ترک میڈیا کا کہنا ہےکہ آذربائیجان سے سرچ ریسکیو کے 370 ماہرین ترکیہ پہنچ رہے ہیں جب کہ امریکا، روس، یوکرین، بھارت، پاکستان و دیگر ممالک نے بھی ترکیہ کو ہر ممکن مدد فراہم کرنےکی پیشکش کی ہے۔دوسری جانب شام میں کام کرنے والے امدادی گروپ کے مطابق باغیوں کےزیرکنٹرول علاقوں میں زلزلے سے234 اموات ہوئی ہیں، زلزلے سے اموات میں اضافے کا خدشہ ہے، سیکڑوں خاندان اب بھی ملبے تلے دبے ہیں۔پاکستانی صدر اور وزیراعظم کا زلزلے سے نقصانات پر رنج و غم کا اظہار کیا ہے صدرعارف علوی نے ترکیہ اور شام میں زلزلے سےقیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کرتے ہوئےکہا ہےکہ دکھ کی گھڑی میں پاکستانی عوام اور ميری ہمدردیاں ترکیہ اور شام کے ساتھ ہیں، اللہ تعالیٰ مرحومین کے ورثاءکو صبر جمیل اور مرحومین کو سکون نصیب فرمائے۔وزیراعظم شہبازشریف نے ترکیہ کی حکومت اور عوام سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار تعزیت کیا ہے۔وزیراعظم کا کہنا ہےکہ مشکل گھڑی میں ترکیہ کی حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں، پاکستان اپنے برادر عوام اور حکومت کی ہر ممکن مدد کرےگا، ترکیہ نے ہرمشکل میں ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔وزیراعظم شہباز شریف نے ترک صدر رجب طیب اردوان کو ٹیلی فون بھی کیا اور زلزلے سے ہونے والی تباہی پر اظہار افسوس کیا۔















