اسلام آباد (اے بی این نیوز ) آئی ایم ایف کے مطالبات کے باعث آئندہ ہفتے سے تین سو ارب روپے کے ٹیکس لگنے کا خدشہ ہے اور بجلی، سگریٹ، مشروبات، ایئر ٹکٹ سمیت دیگر اشیاء مہنگی ہونے کا امکان ہے۔آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ جنرل سیلز ٹیکس ایک فیصد بڑھایا جائے، پیٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی دوبارہ لگایا جائے۔پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کل دوبارہ ہوں گے،ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان محصولات میں شارٹ فال پر اختلاف برقرار ہے۔ آئی ایم ایف سمجھتا ہے کہ محصولات کا شارٹ فال 840 ارب روپے ہے، تاہم حکام کے مطابق شارٹ فال 400 سے 450 ارب روپے ہوگا۔آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ ایف بی آر رواں مالی سال 74 کھرب روپے کا ہدف حاصل نہیں کرسکے گا، لہٰذا ٹیکس ہدف پورا کرنے کے لئے مزید ٹیکس عائد کئے جائیں۔















