اہم خبریں

ہر چیز کا علاج صرف بینظیر انکم سپورٹ پروگرام نہیں ، بھیک مانگنے کا سلسلہ اب ختم ہونا چاہیے،مریم نواز

فیصل آباد(اے بی این نیوز)وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ مجھے عوام کی خدمت کے لیے کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں اور ہر چیز کا علاج صرف بینظیر انکم سپورٹ پروگرام نہیں ہے اور بھیک مانگنے کا سلسلہ اب ختم ہونا چاہیے۔

فیصل آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا پنجاب اگر اپنے حق کے لیے لڑے تو دوسروں کو کیا مسئلہ ہے، پنجاب اگر اپنے حصے کی نہریں نکالناچاہے تو دوسروں کا کیا تکلیف ہے۔


انہوں نے کہا کہ نہروں پر اعتراض ہوا چپ رہی، حالانکہ پنجاب نے پانی چوری نہیں کرنا تھا، اپنے حصے کا پانی استعمال کرنا تھا، اپنے پانی سے چولستان کی زمین کو آباد کرنا تھا، میرا پانی، میرا پیسا ہے، آپ کو کیا تکلیف ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب سیلاب متاثرین کی مدد پر اعتراض ہو رہا ہے، پنجاب کے عوام کو ان کا حق دینے کے لیے کسی سے اجازت کی ضرورت نہیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ اگر آپ سندھ میں کوئی کام کریں تو مجھے خوشی ہوتی ہے لیکن کچھ کرلو نا، پنجاب میں میٹرو بنی، اورنج لائن اور موٹروے بنیں، سڑکوں کا جال بچھایا، اس پر آپ کو کیا اعتراض ہے؟

انہوں نے کہا کہ پنجاب تو کسی دوسرے صوبے کو نہیں کہتا کہ اپنا حق نہ لو اور نہ پنجاب نے کبھی کسی کے معاملات میں مداخلت کی لہذا ہمیں مشورہ نہ دیں اور اپنے مشورے اپنے پاس رکھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مخالفین آج ایک دوسرے کو جوتے مار رہے ہیں، دنیا نے پگڑیاں اچھالنے والوں کو حال دیکھ لیا جب کہ اپنی ذات پر تنقید قابل برداشت ہے لیکن پنجاب پر تنقید قبول نہیں ہے۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ این ایف سی میں چاروں صوبوں کو ایک جیسے پیسے ملتے ہیں، آپ پیسے کہاں لگاتے ہیں، بھیک مانگنے کا سلسلہ اب ختم ہونا چاہیے، ہر چیز کا علاج بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام نہیں ہے۔

واضح رہے کہ 25 ستمبر کو بلاول بھٹو زرداری نے کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ سیلاب متاثرین کی مدد کو انا کا مسئلہ کیوں بنالیا گیا، اپنی انا کی وجہ سے یا پتا نہیں کیوں یہ فیصلہ کیا گیا ہے، وفاق کو اپنی پالیسی پر نظرثانی کرنا چاہیے اور سیلاب متاثرین کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے مدد فراہم کریں۔

سابق وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ سیلاب کے بعد وفاقی کو عالمی مدد مانگنی چاہیے تھی، اگر آج آپ 100 روپے خرچ کررہے ہیں تو آپ کے پاس 200 روپے خرچ کرنے کے لیے ہوتے، اگر عالمی دنیا آپ کے ساتھ ہوتی تو آپ 100 کی مدد کررہے ہیں تو 200 متاثرین کی مدد کرپاتے۔

متعلقہ خبریں